Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 4
اِنْ نَّشَاْ نُنَزِّلْ عَلَیْهِمْ مِّنَ السَّمَآءِ اٰیَةً فَظَلَّتْ اَعْنَاقُهُمْ لَهَا خٰضِعِیْنَ
اِنْ نَّشَاْ : اگر ہم چاہیں نُنَزِّلْ : ہم اتار دیں عَلَيْهِمْ : ان پر مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے اٰيَةً : کوئی نشانی فَظَلَّتْ : تو ہوجائیں اَعْنَاقُهُمْ : ان کی گردنیں لَهَا : اس کے آگے خٰضِعِيْنَ : پست
اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے ایک بڑی نشانی نازل کردیں کہ اس نشانی کے سامنے ان کی گردنیں پست ہوکر رہ جائیں
(4) اگر ہم چاہیں تو آسمان سے ایک ایسی بڑی نشانی نازل کردیں جس نشانی کے سامنے ان کی گردنیں پست ہوکر رہی جائیں یعنی ہم کوئی ایسا زبردست نشان آسمان سے نازل کردیں کہ یہ بےبس اور لاچار ہوجائیں اور ایمان لانے پر مجبور ہوجائیں یعنی چونکہ ایمان قبول کرنے میں جبرو اکراہ غیر صحیح اور غیر مفید ہے بلکہ ان کو دلائل سے سمجھانے کی ضرورت ہے تاکہ ایمان کا قبول کرنا بندے کے اختیار میں رہے کیونکہ مقصود یہی ہے اور ایسی کوئی نشانی جس سے بندہ مجبور اور ایمان قبول کرنے پر بےبس ہوجائے تو اس طر اس کا اختیار ہی سلب ہوجائے گا جو مقصد کے خلاف ہے۔
Top