Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 4
اِنْ نَّشَاْ نُنَزِّلْ عَلَیْهِمْ مِّنَ السَّمَآءِ اٰیَةً فَظَلَّتْ اَعْنَاقُهُمْ لَهَا خٰضِعِیْنَ
اِنْ نَّشَاْ : اگر ہم چاہیں نُنَزِّلْ : ہم اتار دیں عَلَيْهِمْ : ان پر مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے اٰيَةً : کوئی نشانی فَظَلَّتْ : تو ہوجائیں اَعْنَاقُهُمْ : ان کی گردنیں لَهَا : اس کے آگے خٰضِعِيْنَ : پست
اگر ہم چاہیں اتاریں ان پر آسمان سے ایک نشانی پھر رہ جائیں ان کی گردنیں اس کے آگے نیچی3
3 یعنی یہ دنیا ابتلاء کا گھر ہے جہاں بندوں کے انقیاد و تسلیم اور سرکشی کو آزمایا جاتا ہے۔ اسی لیے حکمت الٰہی مقتضی نہیں کہ ان کا اختیار بالکل سلب کرلیا جائے۔ ورنہ خدا چاہتا تو کوئی ایسا آسمانی نشان دکھلاتا کہ اس کے آگے زبردستی سب کی گردنیں جھک جاتیں۔ بڑے بڑے سرداروں کو بھی انکار و انحراف کی قدرت باقی نہ رہتی۔ اللہ تعالیٰ نے ایسا تو نہیں کیا، ہاں وہ نشان بھیجے جنہیں دیکھ کر آدمی حق کو سمجھنا چاہے تو باآسانی سمجھ سکے۔ اور کبھی کبھی مغلوب ہو کر گردن جھکانے سے مفر بھی نہ ملے۔
Top