بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 1
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ١ؕ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ١ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَصْلِحُوْا ذَاتَ بَیْنِكُمْ١۪ وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
يَسْئَلُوْنَكَ : آپ سے پوچھتے ہیں عَنِ : سے الْاَنْفَالِ : غنیمت قُلِ : کہ دیں الْاَنْفَالُ : غنیمت لِلّٰهِ : اللہ کیلئے وَالرَّسُوْلِ : اور رسول فَاتَّقُوا : پس ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَاَصْلِحُوْا : اور درست کرو ذَاتَ : اپنے تئیں بَيْنِكُمْ : آپس میں وَاَطِيْعُوا : اور اطاعت کرو اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗٓ : اور اس کا رسول اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اے پیغمبر ! لوگ آپ سے غنیمت کے مال کا حکم دریافت کرتے ہیں آپ کہہ دیجئے کہ یہ مال غنیمت اللہ کا اور اس کے رسول کا ہے سو تم اللہ سے ڈرتے رہو اور تم آپس میں صلح و آتشی رکھو اور اللہ کی اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اگر تم اہل ایمان ہو۔
سورة الانفال مدنی ہے اور پچھتر 75 آیتیں اور دس رکوع ہیں 1 اے پیغمبر ! لوگ آپ سے مال غنائم کی تقسیم کا حکم دریافت کرتے ہیں آپ ان سے کہہ دیجئے کہ یہ مال غنیمت اللہ کا اور اللہ کے رسول کا ہے تم لوگ اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہو اور تم آپس میں صلح جویانہ رویہ رکھو اور باہمی تعلقات کی اصلاح کرتے رہو اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کا کہامانو اگر تم اہل ایمان اور فرماں بردار ہو۔ یعنی جہاد میں دشمنوں کا مال ہاتھ آئے اس کو غنیمت کہتے ہیں۔ جنگ بدر کے بعد اس مال غنیمت کی تقسیم کا سوال پیش آیاتولوگوں نے پیغمبر سے سوال کیا اس پر یہ سورت نازل ہوئی اور اس جنگ کے اصول وقواعد تعلیم فرمائے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں جنگ میں بعضے آگے بڑھے اور بعضے پشت پر رہے جب غنیمت جمع ہوئی بڑھنے والوں نے کہا یہ حق ہمارا ہے فتح ہم نے کی ہے اور پشی والوں نے کہا تم ہماری قوت سے لڑے حق تعالیٰ نے دونوں کو خاموش کیا فتح اللہ کی مدد سے ہے اور زور کسی کا پیش نہیں جاناسومالک مال کا اللہ ہے اور نائب اس کا رسول ہے پھر آگے بہت دور تک یہی بیان فرمایا کہ فتح اللہ کی مدد سے ہے اپنی قوت سے نہ سمجھو۔
Top