Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 106
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ اِمَّا یُعَذِّبُهُمْ وَ اِمَّا یَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاٰخَرُوْنَ : اور کچھ اور مُرْجَوْنَ : وہ موقوف رکھے گئے لِاَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم پر اِمَّا : خواہ يُعَذِّبُھُمْ : وہ انہیں عذاب دے وَاِمَّا : اور خواہ يَتُوْبُ عَلَيْهِمْ : توبہ قبول کرلے ان کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا معاملہ خدا کا حکم آنے تک ملتوی ہے یا تو وہ ان کو سزا کا حکم کرے گا اور یا ان کی توبہ قبول کرے گا اور اللہ بڑے علم اور بڑی حکمت کا مالک ہے۔
106 اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا معاملہ خدا کا حکم آنے تک ملتوی ہے یا وہ ان کو سزا دے گا اور یا ان کی توبہ قبول کرے گا اور اللہ تعالیٰ بڑے علم اور بڑی حکمت کا مالک ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں اوپر کئی فرقے مذکور ہوئے ایک منافق جھوٹے بہانے کرتے ایک گنوار غرض کا وقت تاکتے ایک گنوار صاف دل رفیق ایک وہ جو اپنا گناہ مانے ان کو معاف فرمایا مگر جو قدیم یاروں میں تین شخص اپنا گناہ مانتے تھے ان کو ادب دینے کو پچاس دن ڈھیل میں رکھا اس بیچ میں حضرت اور سب مسلمان ان سے کلام نہ کرتے اور ان کی عورتیں جدا ہوگئیں جب ان کے دل خوب پشیمان ہوئے تب معافی نازل ہوئی وہ آیت آگے ہے یہ ذکر ان کا فرمایا۔ 12 ۔ کعب بن مالک ہلال بن امیہ اور مرارۃ بن الربیع کی طرف شاہ صاحب (رح) نے اشارہ فرمایا۔
Top