Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 8
كَیْفَ وَ اِنْ یَّظْهَرُوْا عَلَیْكُمْ لَا یَرْقُبُوْا فِیْكُمْ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّةً١ؕ یُرْضُوْنَكُمْ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ تَاْبٰى قُلُوْبُهُمْ١ۚ وَ اَكْثَرُهُمْ فٰسِقُوْنَۚ
كَيْفَ : کیسے وَاِنْ : اور اگر يَّظْهَرُوْا : وہ غالب آجائیں عَلَيْكُمْ : تم پر لَا يَرْقُبُوْا : نہ لحاظ کریں فِيْكُمْ : تمہاری اِلًّا : قرابت وَّ : اور لَا ذِمَّةً : نہ عہد يُرْضُوْنَكُمْ : وہ تمہیں راضی کردیتے ہیں بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے منہ (جمع) سے وَتَاْبٰي : لیکن نہیں مانتے قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَاَكْثَرُهُمْ : اور ان کے اکثر فٰسِقُوْنَ : نافرمان
ان لوگوں کی رعایت کیسے ہوسکتی ہے جن کا حال یہ ہے کہ اگر وہ کسی وقت تم پر غلبہ حاصل کرلیں تو تمہارے بارے میں نہ قرابت کا لحاظ کریں اور نہ کسی عہدو پیمان کا وہ تم کو اپنی زبانی باتوں سے خوش کرنا چاہتے ہیں اور ان کے دل انکار کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر بدعہد ہیں۔
8 بھلا ان لوگوں کی رعایت کیوں کر ہوسکتی ہے اور ان سے عہد کیوں کر قائم رہ سکتا ہے جن کی حالت یہ ہے کہ اگر وہ کسی وقت تم پر غلبہ پالیں تو تمہارے بارے میں نہ کسی قرابت کا لحاظ کریں اور نہ کسی عہدو پیمان کا وہ تم کو محض اپنی زبانی باتوں سے خوش کرنا چاہتے ہیں اور صرف اپنے منہوں سے تم کو راضی کرتے ہیں اور ان کے دل ان کی باتوں کو نہیں مانتے اور ان میں سے اکثر بدعہد ہیں۔ یعنی جو عہد کا پابند نہیں رہنا چاہتے جب دل کسی بات سے متفق نہ ہو اور خوف کی وجہ سے ظاہری طور پر اقرار کرلیں تو اس اقرار کا ایسا ہی حشر ہوتا ہے۔
Top