Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 93
اِنَّمَا السَّبِیْلُ عَلَى الَّذِیْنَ یَسْتَاْذِنُوْنَكَ وَ هُمْ اَغْنِیَآءُ١ۚ رَضُوْا بِاَنْ یَّكُوْنُوْا مَعَ الْخَوَالِفِ١ۙ وَ طَبَعَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں (صرف) السَّبِيْلُ : راستہ (الزام) عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يَسْتَاْذِنُوْنَكَ : آپ سے اجازت چاہتے ہیں وَهُمْ : اور وہ اَغْنِيَآءُ : غنی (جمع) رَضُوْا : وہ خوش ہوئے بِاَنْ : کہ يَّكُوْنُوْا : وہ ہوجائیں مَعَ : ساتھ الْخَوَالِفِ : پیچھے رہ جانیوالی عورتیں وَطَبَعَ : اور مہر لگا دی اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل فَهُمْ : سو وہ لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
تو وہ یہ سن کر واپس گئے اور ان کی حالت یہ تھی کہ ان کی آنکھوں سے اس غم میں آنسو جاری تھے کہ ان کو خرچ کرنے کے لئے کچھ میسر نہیں۔ بس الزام تو صرف ان لوگوں پر ہے جو باوجود مالدار ہونے کے آپ سے اجازت طلب کرتے ہیں انہوں نے گھروں میں بیٹھ رہنے والی عورتوں کے ساتھ رہ جا ناپسند کیا اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کردی ہے اس لئے اب یہ کچھ نہیں جانتے۔
93 بس الزام اور مواخذہ تو ان لوگوں پر ہے جو باوجود غنی اور مالدار ہونے کے آپ سے گھر میں بیٹھ رہنے کی اجازت طلب کرتے ہیں انہوں نے خانہ نشیں اور گھروں میں بیٹھ رہنے والی عورتوں کے ساتھ رہ جانے کو پسند کیا اور اس طرح کی خانہ نشینی پر راضی ہوگئے اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہرلگادی اس لئے اب یہ گناہ وثواب کو کچھ نہیں جانتے۔ یعنی ان کے برے اعمال کا انجام یہ ہوا کہ ان کے قلوب پر مہر لگادی گئی چونکہ انہوں نے باوجود استطاعت کے جہاد سے جان چرائی اور جھوٹے عذرکرکے اپنے کو بچانا چاہا۔
Top