Maarif-ul-Quran - Yunus : 65
وَ لَا یَحْزُنْكَ قَوْلُهُمْ١ۘ اِنَّ الْعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِیْعًا١ؕ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَلَا : اور نہ يَحْزُنْكَ : تمہیں غمگین کرے قَوْلُھُمْ : ان کی بات اِنَّ : بیشک الْعِزَّةَ : غلبہ لِلّٰهِ : اللہ کے لیے جَمِيْعًا : تمام ھُوَ : وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور رنج مت کر ان کی بات سے، اصل میں سب زور اللہ کے لئے ہے، وہی ہے سننے والا جاننے والا،
خلاصہ تفسیر
اور آپ کو ان کی باتیں غم میں نہ ڈالیں (یعنی ان کے کفریات سے مغموم ہوں کیونکہ علم و حفاظت مذکورہ کے علاوہ) تمام تر غلبہ (اور قدرت بھی) خدا ہی کے لئے (ثابت) ہے (وہ اپنی قدرت سے حسب وعدہ آپ کی حفاظت کرے گا) وہ (ان کی باتیں) سنتا ہے (اور ان کی حالت) جانتا ہے (وہ آپ کا بدلہ ان سے خود لے لے گا) یاد رکھو کہ جتنے کچھ آسمانوں میں ہیں اور جتنے زمین میں ہیں (یعنی فرشتے اور جن و انس) یہ سب اللہ ہی کے (مملوک) ہیں (اس کی حفاظت یا مکافات کو کوئی روک نہیں سکتا پس باہمہ وجوہ تسلی رکھنا چاہئے) اور (اگر کسی کو شبہ ہو کہ شاید شرکاء مزاحمت کرسکیں تو اس کی حقیقت سن لو کہ) جو لوگ اللہ کو چھوڑ کر دوسرے شرکاء کی عبادت کر رہے ہیں (خدا جانے) کس چیز کا اتباع کر رہے ہیں (یعنی ان کے اس عقیدہ کی کیا دلیل ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ کچھ بھی دلیل نہیں) محض بےسند خیال کا اتباع کر رہے ہیں اور محض خیالی باتیں کر رہے ہیں (پس واقع میں ان میں صفات الوہیت کے مثل علم وقدرت وغیرہ نہیں ہیں پھر ان میں احتمال مزاحمت کی کب گنجائش ہے)۔
Top