Maarif-ul-Quran - Al-Kahf : 99
وَ تَرَكْنَا بَعْضَهُمْ یَوْمَئِذٍ یَّمُوْجُ فِیْ بَعْضٍ وَّ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَجَمَعْنٰهُمْ جَمْعًاۙ
وَتَرَكْنَا : اور ہم چھوڑ دیں گے بَعْضَهُمْ : ان کے بعض يَوْمَئِذٍ : اس دن يَّمُوْجُ : ریلا مارتے فِيْ بَعْضٍ : بعض (دوسرے) کے اندر وَّنُفِخَ فِي الصُّوْرِ : اور پھونکا جائے گا صور فَجَمَعْنٰهُمْ : پھر ہم انہیں جمع کرینگے جَمْعًا : سب کو
اور چھوڑ دیں گے ہم خلق کو اس دن ایک دوسرے میں گھستے اور پھونک ماریں گے صور میں پھر جمع کر لائیں گے ہم ان سب کو ،
خلاصہ تفسیر
اور ہم اس روز (یعنی جب اس دیوار کے انہدام کا یوم موعود آئے گا اور یاجوج و ماجوج کا خروج ہوگا تو اس روز ہم) ان کی یہ حالت کریں گے کہ ایک میں ایک گڈ مڈ ہوجائیں گے۔ کیونکہ یہ کثرت سے ہوں گے اور بیک وقت نکل پڑیں گے اور سب ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی فکر میں ہوں گے) اور (یہ قیامت کے قریب زمانہ میں ہوگا پھر بعد چندے قیامت کا سامان شروع ہوگا ایک بار اول صور پھونکا جائے گا جس سے تمام عالم فنا ہوجائے گا پھر) صور (دوبارہ) پھونکا جائے گا (جس سے سب زندہ ہوجائیں گے) پھر ہم سب کو ایک ایک کرکے (میدان حشر میں) جمع کرلیں گے اور دوزخ کو اس روز کافروں کے سامنے پیش کردیں گے جن کی آنکھوں پر (دنیا میں) ہماری یاد سے (یعنی دین حق کے دیکھنے سے) پردہ پڑا ہوا تھا اور (جس طرح یہ حق کو دیکھتے نہ تھے اسی طرح اس کو) وہ سن بھی نہ سکتے تھے (یعنی حق کو معلوم کرنے کے ذرائع دیکھنے اور سننے کے سب راستے بند کر رکھے تھے)

معارف و مسائل
(آیت) بَعْضَهُمْ يَوْمَىِٕذٍ يَّمُوْجُ فِيْ بَعْضٍ کی ضمیر میں ظاہر یہی ہے کہ یاجوج وماجوج کی طرف راجع ہے اور ان کا جو حال اس میں بیان ہوا ہے کہ ایک دوسرے میں گڈ مڈ ہوجائیں گے ظاہر یہ ہے کہ یہ اس وقت کا حال ہے جب کہ ان کا راستہ کھلے گا اور وہ زمین پر پہاڑیوں کی بلندیوں سے جلد بازی کے ساتھ اتریں گے مفسرین نے دوسرے احتمالات بھی لکھے ہیں۔
وَجَـمَعْنٰهُمْ ضمیر عام مخلوق جن و انس کی طرف راجع ہے مراد یہ ہے کہ میدان حشر میں تمام مکلف مخلوق جن و انس کو جمع کردیا جائے گا۔
Top