Tadabbur-e-Quran - At-Tur : 19
یَوْمَ یَرَوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ لَا بُشْرٰى یَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِیْنَ وَ یَقُوْلُوْنَ حِجْرًا مَّحْجُوْرًا
يَوْمَ : جس دن يَرَوْنَ : وہ دیکھیں گے الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتے لَا بُشْرٰى : نہیں خوشخبری يَوْمَئِذٍ : اس دن لِّلْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کے لیے وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہیں گے حِجْرًا : کوئی آڑ ہو مَّحْجُوْرًا : روکی ہوئی
کھائو اور پیو بےغل و غش اپنے ان اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے تھے۔
(کلوا واشربو ھنیا بما کنتم تعملون (19) یعنی ان لوگوں کو رب کریم کی طرف سے بشارت دی جائیگی کہ اب اپنے اعمال کے صلے میں بےغل و غش کھائو پیو۔ نہ اس سے کوئی ضرر لا حق ہوگا، نہ اس میں کمی واقع ہوگی اور نہ اس کے لیے تمہیں دکھ جھیلنا پڑے گا۔ ھنیی نعمیل کے وزن پر صفت ہے۔ اس کے معنی ہیں راس آنے والی چیز۔ یہاں یہ درحقیقت مصدر مخدوف کی صفت واقع ہے۔ پورا جملہ یوں ہے (کلوا واشربوا اکلا شربا ھنیا) بعض لوگوں نے اس کو حال کے مفہوم میں لیا ہے لیکن یہ رائے عربیت کے خلاف ہے۔
Top