Maarif-ul-Quran - Al-Furqaan : 49
وَ مِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ یُّؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ یَتَّخِذُ مَا یُنْفِقُ قُرُبٰتٍ عِنْدَ اللّٰهِ وَ صَلَوٰتِ الرَّسُوْلِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّهَا قُرْبَةٌ لَّهُمْ١ؕ سَیُدْخِلُهُمُ اللّٰهُ فِیْ رَحْمَتِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَمِنَ : اور سے (بعض) الْاَعْرَابِ : دیہاتی مَنْ : جو يُّؤْمِنُ : ایمان رکھتے ہیں بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ : اور آخرت کا دن وَيَتَّخِذُ : اور سمجھتے ہیں مَا يُنْفِقُ : جو وہ خرچ کریں قُرُبٰتٍ : نزدیکیاں عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ سے وَ : اور صَلَوٰتِ : دعائیں الرَّسُوْلِ : رسول اَلَآ : ہاں ہاں اِنَّهَا : یقیناً وہ قُرْبَةٌ : نزدیکی لَّھُمْ : ان کے لیے سَيُدْخِلُھُمُ : جلد داخل کریگا انہیں اللّٰهُ : اللہ فِيْ : میں رَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اور بعضے گنوار وہ ہیں کہ ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو نزدیک ہونا اللہ سے اور دعا لینی رسول کی سنتا ہے وہ ان کے حق میں نزدیکی ہے، داخل کرے گا ان کو اللہ اپنی رحمت میں، بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
دیہاتی منافقین کے حالات کا ذکر کرنے کے بعد قرآنی اسلوب کے مطابق تیسری آیت میں ان دیہاتیوں کا ذکر کرنا بھی مناسب سمجھا گیا جو سچے اور پکے مسلمان ہیں، تاکہ معلوم ہوجائے کہ دیہات کے باشندے بھی سب ایک سے نہیں ہوتے، ان میں مخلص مسلمان اور سمجھ دار لوگ بھی ہوتے ہیں، ان کا حال یہ ہے کہ وہ جو زکوٰة و صدقات دیتے ہیں تو اس کو اللہ تعالیٰ کے تقرب کا ذریعہ سمجھ کر اور رسول اللہ ﷺ کی دعاؤں کی امید پر دیتے ہیں۔
صدقات کا اللہ تعالیٰ کے تقرب کا ذریعہ ہونا تو ظاہر ہی ہے، رسول اللہ ﷺ کی دعاؤں کی امید اس بناء پر ہے کہ قرآن حکیم نے جہاں رسول اللہ ﷺ کو مسلمانوں سے اموال زکوٰة وصول کرنے کا حکم دیا ہے وہیں یہ بھی ہدایت فرمائی ہے کہ زکوٰة ادا کرنے والوں کے لئے آپ دعا بھی کیا کریں جیسے آگے آنے والی آیت میں ارشاد ہے (آیت) خُذْ مِنْ اَمْوَالِهِمْ صَدَقَـةً تُطَهِّرُھُمْ وَتُزَكِّيْهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ، اس آیت میں رسول اللہ ﷺ کو صدقات وصول کرنے کے ساتھ یہ حکم بھی دیا ہے کہ ان کے لئے دعا کیا کریں، یہ حکم لفظ صلوۃ کے ساتھ آیا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ، اسی لئے مذکورہ آیت میں بھی رسول اللہ ﷺ کی دعاؤں کو لفظ صلوات سے تعبیر کیا ہے۔
Top