Tafseer-e-Madani - Hud : 27
وَ قُلْ اِنِّیْۤ اَنَا النَّذِیْرُ الْمُبِیْنُۚ
وَقُلْ : اور کہ دیں اِنِّىْٓ : بیشک میں اَنَا : میں النَّذِيْرُ الْمُبِيْنُ : ڈرانے والا علانیہ
اور کہہ دو (ان منکروں سے) کہ میرا کام تو بس خبردار کردینا ہے کھول کر،
74۔ پیغمبر کا کام انذار و تبلیغ اور بس : چناچہ آنحضرت ﷺ کو خطاب کرکے ارشاد فرمایا گیا کہ کہو میرا کام تو صرف خبردار کردینا ہے کھول کر حق اور حقیقت سے۔ اور وہ میں کرچکا۔ آگے اس کو منوالینا اور تم کو راہ راست پر لے آنا نہ میرے ذمے ہے نہ میرے بس میں۔ یہ حق تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ سو پیغمبر کا کام انذار و تبلیغ ہوتا ہے۔ یعنی پیغام حق پہنچا دینا اور حق کو ان کے سامنے پوری طرح واضح کردینا ہے۔ تاکہ جس نے ماننا ہو وہ مانے اور جو نہ مانے وہ اپنے انجام کو پہنچ کررہے۔ سو دلوں کو پھیر دینا اور حق بات منوا لینا نہ پیغمبر کے بس میں ہوتا ہے اور نہ ہی یہ ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ یہ تو اللہ پاک کی شان اور اسی کا کام ہے۔ کہ وہی جانتا ہے کہ کس کے دل کی کیفیت اور نیت کیا ہے، کون کس لائق ہے، سو وہ اپنے اسی کمال علم وحکمت اور مشئت مطلقہ کے تقاضوں کے مطابق ہر کسی سے معاملہ فرماتا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ (المعارف، المراغی، وغیرہ )
Top