Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 102
قُلْ نَزَّلَهٗ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ لِیُثَبِّتَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هُدًى وَّ بُشْرٰى لِلْمُسْلِمِیْنَ
قُلْ : آپ کہہ دیں نَزَّلَهٗ : اسے اتارا رُوْحُ الْقُدُسِ : روح القدس (جبرئیل مِنْ : سے رَّبِّكَ : تمہارا رب بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ لِيُثَبِّتَ : تاکہ ثابت قدم کرے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے (مومن) وَهُدًى : اور ہدایت وَّبُشْرٰى : اور خوشخبری لِلْمُسْلِمِيْنَ : مسلمانوں کے لیے
کہو کہ اسکو تو بتدریج اتارتی ہے وہ پاکیزہ روح تمہارے رب کی جانب سے حق کے ساتھ تاکہ وہ ثابت قدم رکھے (اس کے ذریعے) ایمان والوں کو، اور تاکہ یہ ایک عظیم الشان ہدایت اور خوشخبری ہو فرمانبرداروں کے لیے
223۔ قرآن حکیم ثابت قدمی کا ذریعہ و وسیلہ :۔ سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ قرآن حکیم اہل ایمان کیلئے ثابت قدمی اور پختگی کا ذریعہ و وسیلہ ہے۔ اپنی عظیم الشان برکات اور عقل وفکر کو جلا بخشنے والے ان دلائل وبراہین کے ذریعے جو وحی کی اس نور کے اندر موجود ہوتے ہیں۔ اور خیروبرکت کے اس سامان کے باعث جو اس میں پایا جاتا ہے۔ سو اس سے اہل ایمان کے دلوں کو قوت ملتی ہے اور اس کتاب حکیم میں ذکر فرمائے گئے ادلہ قاطعہ اور براہین ساطعہ سے اہل ایمان کا ایمان اس کائنات کے خالق ومالک کی وحدانیت ویکتائی اور اس کی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ کے بارے میں ایمان و یقین میں مزید قوت آتی اور پختگی نصیب ہوتی ہے۔ اور اس طرح یہ کتاب حکیم اہل ایمان کیلئے پختگی اور ثابت قدمی میں اضافے کا ذریعہ وسیلہ بنتی ہے۔ اور جو لوگ اپنی گردنیں اس کے آگے ڈال دیتے ہیں ان کے لئے یہ سراسر ہدایت و رحمت اور عظیم الشان وبے مثال بشارت ہے۔ فللہ الحمد جل جلالہ۔
Top