Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 99
اِنَّهٗ لَیْسَ لَهٗ سُلْطٰنٌ عَلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ
اِنَّهٗ : بیشک وہ لَيْسَ : نہیں لَهٗ : اسکے لیے سُلْطٰنٌ : کوئی زور عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَلٰي رَبِّهِمْ : اور اپنے رب پر يَتَوَكَّلُوْنَ : وہ بھروسہ کرتے ہیں
(کیونکہ) اس کا ان لوگوں پر کوئی زور نہیں چلتا جو ایمان رکھتے ہیں، اور وہ اپنے رب پر بھروسا کرتے ہیں،3
218۔ اللہ پر بھروسہ شیطان اور اس کے شر سے بچنے کا ذریعہ :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ پر بھروسہ رکھنے والوں پر شیطان کا کوئی زور نہیں چلتا۔ پس ایمان اور توکل علی اللہ اس لعین اور اس کے شر سے بچنے کا اصل ذریعہ ہے۔ مگر افسوس کہ حفاظت اور بچاؤکے اس اصل اور حقیقی سامان سے دنیا کی اکثریت آج غافل و محروم ہے۔ اکثریت بےایمانوں کی ہے۔ یا پھر برائے نام ایمان رکھنے والوں کی۔ اور بھروسہ بھی ان کا اللہ پاک کی بجائے اور طرح طرح کی ضعیف وبے جان مخلوق بلکہ وہمی اور فرضی حیلوں، حوالوں اور بےحقیقت چیزوں پر ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ۔ بہرکیف اللہ تعالیٰ نے صاف اور صریح طور پر بتادیا کہ جو لوگ ایمان رکھتے اور اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں ان پر شیطان کا کوئی زور نہیں چل سکتا۔ سو مومن صادق کا کام اور اس کی شان یہ ہے کہ وہ دل کا بھروسہ ہمیشہ اللہ وحدہ لاشریک ہی پر رکھے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی مایحب ویرید۔
Top