Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 10
وَّ اَنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
وَّاَنَّ : اور یہ کہ الَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک
اور یہ کہ بیشک جو لوگ ایمان نہیں رکھتے آخرت پر، ان کے لئے ہم نے ایک بڑا ہی (ہولناک اور) دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے،
22۔ ایمان سے محروم لوگوں کیلئے بڑا درناک عذاب والعیاذ باللہ :۔ سو اس سے ایمان سے محروم لوگوں کے بڑی ہی درد ناک عذاب کی تصریح فرما دی گئی، چناچہ ارشاد فرمایا گیا ” اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کیلئے ہم نے بڑا درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے “۔ اتنا بڑا اور اس قدر ہولناک کہ نہ تو یہاں اس کا ادراک کسی کے بس میں ہے اور نہ ہی الفاظ و تعبیرات سے اس کا احاطہ ممکن ہے۔ والیعاذ باللہ العظیم۔ اور یہ طبعی نتیجہ اور لازمی اثر ہوگا ایسے لوگوں نے اپنے ظاہر وباطن کو ملوث کر رکھا تھا، اور یہ زندگی بھر نور حق و ہدایت کی طرف متوجہ ہی نہیں ہوئے تھے۔ جس کے باعث وہ کفر وباطل کی اس ہولناک میل میں لتھڑے ہوئے ہی اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ اور کل قیامت کے اس عالم مشاہدہ میں کفر وباطل کی ان کی یہی معنوی اور مرئی میل ان کے جسموں پر تارکول بن کر پھیل جائے گی۔ جس کو دوزخ کی وہ ہولناک آگ لپک کر پکڑلے گی اور ان کے چہروں تک پر چھا جائے گی۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس حقیقت کو صاف اور صریح طور پر اس طرح بیان فرمایا گیا ہے۔ (سرابیلہم من قطران وتغشی وجوہہم النار) ۔ (ابراہیم : 50) ۔ والیعاذ باللہ العظیم۔ اور اس میں بھی اہل ایمان کیلئے بالواسطہ طور پر مسرت و شادمانی کا سامان ہے کہ انکے دشمن اس طرح کے ہولناک عذاب میں مبتلا ہوں گے کہ دشمن کی مصیبت سے مسرت ایک طبعی چیز ہے۔ والیعاذ باللہ جل وعلا۔
Top