Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 111
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا۠   ۧ
وَقُلِ : اور کہ دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے لَمْ يَتَّخِذْ : نہیں بنائی وَلَدًا : کوئی اولاد وَّلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کے لیے شَرِيْك : کوئی شریک فِي الْمُلْكِ : سلطنت میں وَلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کا وَلِيٌّ : کوئی مددگار مِّنَ : سے۔ سبب الذُّلِّ : ناتوانی وَكَبِّرْهُ : اور اس کی بڑائی کرو تَكْبِيْرًا : خوب بڑائی
اور کہو سب تعریفیں اس اللہ ہی کے لئے ہیں جس کی نہ کوئی اولاد ہے، نہ اس کی سلطنت میں اس کا کوئی شریک، اور نہ ہی اس کا کوئی حمایتی (مددگار) ہے عاجزی (اور کمزوری) کی بنا پر، اور اسی کی بڑائی بیان کرو، کمال درجے کی بڑائی۔2
205۔ رب کی حمد وثناء اور اسی کی تعظیم وتکبیر کی تعلیم و تلقین :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ” کہوسب تعریف اور حمد وثنا اللہ تعالیٰ ہی کی ہے “ کہ وہی وحدہ لاشریک اس پوری کائنات کا خالق ومالک اور رب ہے۔ اور اسی کی بڑائی بیان کرو کمال درجے کی بڑائی۔ یعنی مصدر یہاں پر تاکید کیلئے ہے۔ اور اپنے رب کی یہ بڑائی، قول و اقرار، اعلان واظہار اور اطاعت و بندگی ہر طرح سے کرو کہ بڑائی کا حقدار و سزاوار وہی وحدہ لاشریک ہے۔ وہ ہر نقص وعیب اور ہر شائبہ شرک سے پاک اور ہر خوبی و کمال سے موصوف و متصف ہے۔ اس پوری کائنات کا خالق ومالک اور اس میں حاکم و متصرف ہے اور اس کائنات میں جو بھی کوئی خوبی و کمال ہے وہ سب اسی وحدہ لاشریک کی طرف سے ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ واخردعوانا ان الحمد للہ رب العلمین۔
Top