Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 39
ذٰلِكَ مِمَّاۤ اَوْحٰۤى اِلَیْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْمَةِ١ؕ وَ لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتُلْقٰى فِیْ جَهَنَّمَ مَلُوْمًا مَّدْحُوْرًا
ذٰلِكَ : یہ مِمَّآ : اس سے جو اَوْحٰٓى : وحی کی اِلَيْكَ : تیری طرف رَبُّكَ : تیرا رب مِنَ الْحِكْمَةِ : حکمت سے وَلَا : اور نہ تَجْعَلْ : بنا مَعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ اِلٰهًا : معبود اٰخَرَ : کوئی اور فَتُلْقٰى : پھر تو ڈالدیا جائے فِيْ جَهَنَّمَ : جہنم میں مَلُوْمًا : ملامت زدہ مَّدْحُوْرًا : دھکیلا ہوا
یہ سب باتیں ہیں اس حکمت (لا یزال) کی، جس کی وحی فرمائی ہے تمہاری طرف تمہارے رب نے (اپنے کرم سے) اور مت ٹھہرانا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود، کہ اس کے نتیجے میں تم کو پھینک دیا جائے جہنم میں ملامت زدہ اور راندہ (و محروم کر کے) ،3
71۔ یہ نصیحتیں قطی طور پر حق اور صدق ہیں :۔ جن میں کسی خطاء اور تقصیر کا کوئی احتمال نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ سب باتیں وحی کی حکمت میں سے ہیں۔ جن میں ان عظیم الشان آداب وحکمت کی تعلیم دی گئی ہے۔ سو جب یہ باتیں سراسر صدق اور حکمت کی ہیں تو ان کو صدق دل سے اپناؤ اور جب یہ حکمت بھی اس وحی کی بناء پر ہجے جو آپ کے رب نے آپ کی طرف فرمائی ہے تو ان کو اور بھی جزم و یقین اور صدق و اخلاص سے اپناؤ کہ ان میں کسی غلطی اور کسی طرح کی خطاء و قصور کا کوئی خدشہ و امکان نہیں ہے۔ سو ایسے میں یہ باتیں وہ عظیم الشان باتیں ہیں جو تمہارے لیے اور پورے انسانی معاشرے کیلئے خیروبرکت کا ذریعہ و وسیلہ ہیں۔ اور ان کی کوئی نظیر و مثال اور کوئی متبادل ممکن نہیں۔ اور یہ سراسر خیر وبرکت ہیں۔ پس ان کی پوری پابندی کی جائے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما ٰیحب ویرید۔ 72۔ عقیدہ توحید ہر خیر کی اساس و بنیاد :۔ سو اس سے اہم اور بنیادی حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ عقیدہ توحید حکمت اور ہر خیر کی اساس و بنیاد ہے اور اس سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے۔ والعیاذ باللہ۔ پر عقیدہ توحید سارے دین کی اصل اور اساس و بنیاد ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا ” اور تم مت ٹھہرانا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود “۔ خواہ وہ لکڑی پتھر وغیرہ کے کسی بےجان بت کی شکل میں ہو یا کسی زندہ و مردہ انسان کی شکل میں۔ (صفوۃ وغیرہ) ۔ یا کسی اور فرضی اور وہمی شئی کی صورت میں کہ (الھا) کی تنکیر وتعمیم ان سب ہی صورتوں کو محیط اور شامل ہے۔ سو اللہ کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی معبود ٹھہرانا جائز نہیں کہ یہ شرک اور ظلم عظیم ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اٹھارہ آیات الواح تورات میں مذکور ومندرج تھیں جن کا آغاز بھی عقیدہ توحید سے فرمایا گیا ہے اور ان کا خاتمہ بھی اسی پر فرمایا گیا ہے۔ سو عقیدہ توحید حکمت کی اساس و بنیاد ہے اور 3 اس سے محرومی۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ ہر خیر سے محرومی ہے۔ اور اس سے محرمی کے بعد۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ انسان کے اندر کسی حکیم کی کوئی حکمت اثر نہیں کرسکتی۔ (مدارک التنزیل وغیرہ) ۔ 73۔ شرک کا انجام سیدھا جہنم۔ والعیاذ باللہ :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ” تم اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود نہیں بنانا کہ تم کو پھینک دیا جائے جہنم میں “ کیونکہ شرک سب سے بڑا گناہ اور ایسا سنگین جرم ہے جو کہ ناقابل معافی جرم ہے۔ والعیاذ باللہ۔ اسی لئے یہاں پر ان احکام کا آغاز بھی اسی تنبیہ سے فرمایا گیا ار اختتام بھی اسی پر فرمایا یگا۔ سو اس سے عقیدہ توحید کی عظمت و اہمیت واضح فرما دی گئی کہ اب احکام واوامر کا نقطہ آغاز بھی یہی ہے اور انتہائے مقصود بھی یہی۔ (ابن کثیر، المراغی، الفتح وغیرہ) مزید یہ کہ پہلے موقعہ پر شرک کے ان برے نتائج کو ذکر فرمایا گیا ہے جو اس پر اس دنیا میں مرتب ہوتے ہیں۔ چناچہ فرمایا گیا کہ تم اس کے نتیجے میں بدحال اور بےیارو مددگار ہو کر بیٹھ جاؤ۔ سو شرک سے ایک طرف تو انسان بدحال، ذلیل وخوار اور رسوا ہو کر رہ جاتا ہے اور دوسری طرف وہ اللہ تعالیٰ کی نصرت و عنایت سے محروم ومطرود ہوجاتا ہے۔۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اور یہاں پر شرک کا آخروی انجام ذکر فرمایا گیا کہ ایسے میں تم کو جہنم میں پھینک دیا جائے گا بدحال اور دھتکارا ہوا کرکے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ پھر یہاں پر دنیا میں چونکہ معاملہ انسان کے اپنے اختیار میں ہوتا ہے اس لئے وہاں (تقعد) معروف کا صیغہ استعمال فرمایا گیا ہے جبکہ آخرت کا معاملہ چونکہ انسان کے اپنے بس میں نہیں ہوگا اس لیے وہاں (تلقی) مجہول کا صیغہ استعمال فرمایا گیا ہے۔ سبحان اللہ۔ کیا کہنے قرآن حکیم کی ان بلاغتوں اور باریکیوں کے۔ فللہ الحمد رب العالمین۔ سو ان آیات کریمات سے ایک طرف تو عقیدہ توحید کی عظمت شان کو واضح فرما دیا گیا کہ یہ عقیدہ جلیلہ تمام احکام کی اساس و بنیاد ہے جس پر پورے دین کی عمارت قائم ہے۔ اور یہی عقیدہ دین متین اور اس کے احکام جلیلہ کیلئے حصار اور شہر پناہ بھی ہے۔ سو جس طرح اساس اور مضبوط و متین اساس و بنیاد کے بغیر کوئی عمارت قائم نہیں ہوسکتی اسی طرح دنی متین کی عمارت مقدسہ بھی عقیدہ توحید کی اساس کے بغیر قائم نہیں ہوسکتی۔ اور جس طرح مضبوط حصار کے بغیر کوئی عمارت قائم نہیں ہوسکتی اسی طرح عقیدہ توحید میں خلل اور رخنہ اندازی کے بعد۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ حکمت کی یہ ساری باتیں بھی رفتہ رفتہ ایک ایک کرکے ناپید ہوجائیں گی۔ سو عقیدہ توحید ہی سے ان احکام کا آغاز اور اسی پر ان کا اختتام فرما کر عقیدہ توحید کی عظمت و اہمیت کو واضح فرما دیا گیا اور اس حقیقت کی تصریح بھی فرما دی گئی کہ شرک کا نتیجہ انجام سیدھا جہنم ہے۔ سو جس نے شرک کا ارتکاب کیا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اس کو ذلیل وخوار کرکے جہنم میں جھونک دیا جائے گا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top