Tafseer-e-Madani - Al-Muminoon : 108
قَالَ اخْسَئُوْا فِیْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ
قَالَ : فرمائے گا اخْسَئُوْا : پھٹکارے ہوئے پڑے رہو فِيْهَا : اس میں وَلَا تُكَلِّمُوْنِ : اور کلام نہ کرو مجھ سے
ارشاد ہوگا پھٹکارے ہوئے پڑے رہو تم لوگ اسی جن ہم میں اور مجھ سے کوئی بات مت کرو،3
122 دوزخیوں کی تحقیر و تذلیل کا ایک اور منظر : کہ ان کی چیخ و پکار کے جواب میں ان کو دھتکارتے ہوئے ان سے کہا جائے گا کہ جاؤ دفع ہوجاؤ یہاں سے اور ہم سے کوئی بات مت کرو کہ تمہاری کسی بات کا کوئی فائدہ اب تم کو بہرحال نہیں پہنچ سکے گا۔ سو یہ اہل دوزخ کیلئے نہایت تذلیل و تحقیر کا جواب ہوگا۔ " اخسا " اصل میں کتے کو دھتکارنے کیلئے بولا جاتا ہے۔ سو انکو ایسی تحقیر سے کہا جائے گا کہ دفع ہوجاؤ کہ اب یہ عذاب نہ تم سے اٹھے گا نہ کم ہوگا۔ اس طرح ان کو ہمیشہ کے لئے اور قطعی طور پر مایوس کردیا جائے گا۔ اور بعض سلف سے مروی ہے کہ اس کے بعد ان کا بولنا بھی بند ہوجائے گا۔ وہ بس محض گدھوں کی طرف ہنکتے ہوں گے یا کتوں کی طرح بھونکتے ہوں گے۔ (ابن جریر، ابن کثیر، روح، قرطبی، خازن، مدارک وغیرہ) ۔ والعیاذ باللّٰہِ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ غَیْرَہُ وَلَا مَعْبُوْدَ بِحَقٍّ سِوَاہُ جل وعلا ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ وہ لوگ وہاں پر رہ رہ کر اپنے جرم کا اقرار و اعتراف کریں گے اور چیخ چیخ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا والتجاء کریں گے مگر ان کو ایسا ذلت اور رسوائی کا جواب ملے گا کہ جاؤدفع ہوجاؤ اپنے اسی عذاب میں پڑے رہو جس میں تم لوگ پڑے ہوئے ہو۔ اور مجھ سے کوئی بات مت کرو کہ اب نہ تمہاری کسی بات کی کوئی شنوائی ہوگی اور نہ کسی بات کا کوئی اثر و فائدہ ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے ۔ آمین۔
Top