Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 207
مَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یُمَتَّعُوْنَؕ
مَآ اَغْنٰى : کیا کام ٓئے گا عَنْهُمْ : ان کے مَّا : جو (جس سے) كَانُوْا يُمَتَّعُوْنَ : وہ فائدہ اٹھاتے تھے
تو ان کے کس کام آسکتا ہے وہ سامان عیش جو ان کو دیا جاتا رہا ہے
106 متاع دنیا عذاب الہی کے مقابلے میں کچھ کام نہیں آسکے گا : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ دنیاوی مال و متاع عذاب الہی کے مقابلے میں کچھ بھی کام نہیں آسکتا۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ " جب ان پر وہ عذاب آجائے گا تو ان کے کچھ کام نہیں آسکے گا وہ سامان عیش جو ان کو دیا جا رہا ہے "۔ سو اس وقت کچھ بھی انکے کام نہیں آسکے گا۔ نہ مال و دولت نہ جاہ و جلال اور نہ ہی پارٹی و اولاد۔ اس لئے ان فانی چیزوں پر فخر کرنے کی بجائے اس عذاب سے بچنے کی فکر و کوشش کرو۔ قبل اس سے کہ فرصت عمر تمام ہوجائے اور وہ عذاب الیم تمہیں آدبوچے جس نے آنے کے بعد پھر ٹلنا نہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور اس سلسلے میں جو ڈھیل تم لوگوں کو مل رہی ہے اس سے کبھی دھوکے میں نہیں پڑنا چاہیئے۔ وہ بہرحال ایک ڈھیل ہے جس نے اپنے وقت مقررہ پر بہرحال ختم ہو کر رہنا ہے۔ سو اس تاخیر سے جو کہ اس کی حکمت کا تقاضا ہے، نچنت اور بےفکر ہوجانا اور اس عذاب سے بچنے کی فکر کرنے کی بجائے اسکا مذاق اڑانا اور اس کیلئے جلدی کا مطالبہ کرنا پرلے درجے کی حماقت اور نہایت بدبختی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ زیغ و ضلال کی ہر شکل اور اس کے ہر شائبے سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top