Tafseer-e-Madani - An-Naml : 72
اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِاَهْلِهٖۤ اِنِّیْۤ اٰنَسْتُ نَارًا١ؕ سَاٰتِیْكُمْ مِّنْهَا بِخَبَرٍ اَوْ اٰتِیْكُمْ بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَّعَلَّكُمْ تَصْطَلُوْنَ
اِذْ : جب قَالَ : کہا مُوْسٰي : موسیٰ لِاَهْلِهٖٓ : اپنے گھر والوں سے اِنِّىْٓ : بیشک میں اٰنَسْتُ : میں نے دیکھی ہے نَارًا : ایک آگ سَاٰتِيْكُمْ : میں ابھی لاتا ہوں مِّنْهَا : اس کی بِخَبَرٍ : کوئی خبر اَوْ اٰتِيْكُمْ : یا لاتا ہوں تمہارے پاس بِشِهَابٍ : شعلہ قَبَسٍ : انگارہ لَّعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَصْطَلُوْنَ : تم سینکو
کہو ہوسکتا ہے کہ قریب ہی آلگا کچھ حصہ اس ہولناک انجام و عذاب کا جس کے لئے تم لوگ جلدی مچاتے ہو اور جس کے تم مستحق ہو
81 منکرین کے لیے تنبیہ وتحذیر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہوسکتا ہے کہ تمہارے اس عذاب کا کچھ حصہ تمہارے قریب ہی آ لگا ہو جس سے تم لوگ جلدی مچاتے ہو "۔ سو اس ارشاد میں منکرین کے مطالبہ عذاب کا جواب بھی ہے اور ان کو اس پر تنبیہ بھی ہے۔ جیسا کہ مختلف عذابوں کی شکل میں پہلے بھی ہوتا رہا اور آج بھی ہو رہا ہے اور جگہ جگہ اور طرح طرح سے ہو رہا ہے۔ اور پھر ہر آدمی کی قیامت تو اس کی اپنی موت ہے۔ اور وہ پتہ نہیں کب آپکڑے۔ جیسا کہ مختلف حوادث وغیرہ کی شکل میں آئے دن یہاں اور وہاں جگہ جگہ اور طرح طرح سے اس کے نمونے اور مظاہر دیکھنے میں آتے ہیں۔ سو تم پر اس عذاب کا کچھ حصہ کبھی بھی اور کسی بھی شکل میں آسکتا ہے۔ اس لیے تمہارے اندر اگر عقل کی کچھ بھی رمق باقی ہے تو تم اس کیلئے جلدی مچانے کی بجائے اس سے بچنے کی فکر کرو۔ ورنہ اپنے ہولناک انجام کیلئے تیار رہو ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ راہ حق و ہدایت پر گامزن رکھے اور فکر و عمل کی ہر کجی سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین ویا ارحم الراحمین۔
Top