Tafseer-e-Madani - Al-Qasas : 12
وَ حَرَّمْنَا عَلَیْهِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ فَقَالَتْ هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰۤى اَهْلِ بَیْتٍ یَّكْفُلُوْنَهٗ لَكُمْ وَ هُمْ لَهٗ نٰصِحُوْنَ
وَحَرَّمْنَا : اور ہم نے روک رکھا عَلَيْهِ : اس سے الْمَرَاضِعَ : دودھ پلانیوالی (دوائیاں) مِنْ قَبْلُ : پہلے سے فَقَالَتْ : وہ (موسی کی بہن) بولی هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں بتلاؤں تمہیں عَلٰٓي اَهْلِ بَيْتٍ : ایک گھر والے يَّكْفُلُوْنَهٗ : وہ اس کی پرورش کریں لَكُمْ : تمہارے لیے وَهُمْ : اور وہ لَهٗ : اس کے لیے نٰصِحُوْنَ : خیر خواہ
اور ہم نے موسیٰ پر دودھ پلانے والیوں کی چھاتیوں کو پہلے ہی حرام کردیا تھا تو اس کی بہن نے کہا کیا میں تمہیں ایک ایسے گھرانے کا پتہ نہ بتادوں جو تمہارے لئے اس بچے کی پرورش کریں اور وہ اس کے خیر خواہ بھی ہوں ؟ (3)
14 اللہ تعالیٰ کی کارسازی کا ایک اور مظہر اور نمونہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم نے موسیٰ پر دودھ پلانے والیوں ۔ کی چھاتیوں ۔ کو پہلے ہی حرام کر رکھا تھا "۔ اس لیے آپ نے کسی دودھ پلانے والی کی چھاتی کو منہ نہیں لگایا۔ سو یہ ہے قدرت کی خفیہ کارستانیوں کا ایک نمونہ و مظہر۔ موسیٰ کسی دایہ کا دودھ نہیں پیتے۔ پورا شاہی خاندان اس بنا پر پریشان ہے کہ بچے کی پرورش کا کیا انتظام کیا جائے اور کس طرح کیا جائے کہ اتنے میں حضرت موسیٰ کی ہمشیرہ نے آگے بڑھ کر ان سے کہا کہ اگر تم چاہو تو اس مشکل کا حل میں تم کو بتادوں۔ چناچہ ان کی رضا مندی کے بعد حضرت موسیٰ کی بہن جن کا نام روایات میں کلثوم بتایا گیا ہے اپنی والدہ کے پاس گئیں اور ان کو سارا ماجرا سنا دیا جس سے انہوں نے اطمینان کا سانس لیا۔ پھر شاہی انتظامات کے مطابق ان کو شاہی محل میں بلایا گیا اور شاہی دعوت پر جب آپ وہاں پہنچیں اور موسیٰ کو جونہی چھاتی سے لگایا تو انہوں نے فوراً دودھ پینا شروع کردیا جس سے وہ سب لوگ خوش ہوگئے کہ مشکل حل ہوگئی اور پریشانی دور ہوگئی۔ پھر آپ (علیہ السلام) کی والدہ نے کہا میں تو یہاں نہیں رہ سکتی بلکہ اپنے گھر ہی پر اس کی پرورش کروں گی۔ لہذا تم لوگوں کو اگر اپنے اس بچے کی پرورش مجھ سے کرانی ہے تو اس کو میرے گھر پہنچا دو ۔ اس پر وہ لوگ راضی ہوگئے اور حضرت موسیٰ کی والدہ کے لئے حکومت کی طرف سے دیگر کئی مراعات کے علاوہ ایک اشرفی یومیہ کے حساب سے وظیفہ بھی مقرر کردیا گیا ۔ سبحان اللہ ۔ قدرت کے لطف و عنایت کے کرشمے ملاحظہ ہوں کہ جس موسیٰ کو قتل کرنے کے لئے فرعون نے کتنے ہی معصوم اور بےگناہ بچوں کو قتل کرا دیا اب اسی موسیٰ کی پرورش وہ خود اپنے شاہی انتظامات سے کرا رہا ہے اور شاہی اخراجات پر کرا رہا ہے ۔ فصَدَقَ اللّٰہُ الْقَائِلُ ۔ { وَاللّٰہُ غَالِبٌ عَلٰی اَمْرِہ وَلٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُوْنَ } ۔ (یوسف : 21) ۔ حدیث شریف میں فرمایا گیا ہے کہ جو شخص اپنی محنت و مزدوری اور اپنے عمل میں اخلاص و نیک نیتی سے کام لیتا ہے اس کی مثال موسیٰ کی والدہ جیسی ہے کہ اپنے بچے کو دودھ بھی پلائیں اور سرکار سے وظیفہ بھی لیں۔ پس امن و سلامتی کی راہ یہی ہے کہ انسان اللہ والا بن جائے اور اپنا سب کچھ اسی کے حوالے کر دے ۔ اَللّٰہُمَّ ارْزُقْنَا التَّوْفِیْقَ لِذَالِک وَالسَّدَادَ وَالثَّبَاتَ عَلَیْہِ وَکُنْ لَنَا وَاجْعَلْنَا لَکَ ۔ یہاں پر اگر تھوڑا سا مزید غور کریں تو اللہ پاک کی قدرت و عنایت کے اور بھی کئی عظیم الشان مظہر نظر آئیں گے۔ مثلاً یہ کہ اس موقعہ پر ان لوگوں میں سے کسی کو بھی یہ خیال نہ آیا کہ یہ لڑکی کون ہے جس نے موسیٰ کے ددھ پلانے سے متعلق ہماری اس طرح راہنمائی کی ؟ اور یہ عورت کون ہے جسکا دودھ موسیٰ نے اس طرح فوراً پینا شروع کردیا ؟ کہیں یہ موسیٰ ہی کی کوئی تعلقدار اور رشتہ دار نہ ہوں ؟ کہیں یہ کوئی طے شدہ پروگرام اور کوئی سازش تو نہیں ؟ وغیرہ وغیرہ۔ مگر ان لوگوں کی جو کہ خدائی کے دعویدار بنے ہوئے تھے مت ایسی مار دی گئی اور ان کی عقلوں پر قدرت کی طرف سے ایسے پردے پڑگئے کہ ان میں سے کسی کو بھی ایسی کسی بات کا خیال تک نہ آیا۔ سو یہ بھی قدرت کے غیبی ہاتھوں کی کارستانی کا ایک عظیم الشان مظہر ہے کہ اس کو جب منظور ہوتا ہے تو وہ اسی طرح اگلوں کے دل و دماغ ماؤف کردیتا ہے اور ان کی آنکھوں اور کانوں کو بند کردیتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اللہم فکن لنا ولا تکن علینا -
Top