Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 71
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَلْبِسُوْنَ : تم ملاتے ہو الْحَقَّ : سچ بِالْبَاطِلِ : جھوٹ وَتَكْتُمُوْنَ : اور تم چھپاتے ہو الْحَقَّ : حق وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ھو
اے کتاب والو، تم کیوں ملاتے (اور خلط ملط کرتے) ہو حق کو باطل کے ساتھ اور تم لوگ چھپاتے ہو حق کو حالانکہ تم خود جانتے ہو (کہ یہ کتنا بڑا اور سنگین جرم ہے)
145 لبس حق بالباطل اور کتمان حق کی سنگینی کا ذکر : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ حق کو باطل کے ساتھ خلط ملط کرنا اور حق کو چھپانا ایک بڑا سنگیں جرم ہے۔ والعیاذ باللہ ۔ سو حق کو باطل کے ساتھ خلط ملط کرنا اور حق کو چھپانا اور جان بوجھ کر ایسے کرنا ایک اور سنگیں اور ہولناک یہودی جرم ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو ان لوگوں کے قلوب و ضمائر کو جھنجھوڑتے ہوئے ان سے فرمایا گیا کہ تم لوگ ایسا کیوں کرتے ہو جبکہ تم خود جانتے ہو کہ حق کیا ہے اور باطل کیا۔ اور یہ کہ حق کو چھپانا اور اس کو باطل سے گڈ مڈ اور خلط ملط کرنا کتنا بڑا اور کس قدر سنگین جرم ہے۔ تو پھر اس سب کے باوجود تم لوگ " لَبْس حق بالْبَاطِل " اور کتمان حق کے اس سنگین جرم کے مرتکب ہو کر اپنی عاقبت کیوں تباہ کرتے ہو ؟ اور اپنے ان مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے تم اپنی کتابوں میں لفظی و معنوی طرح طرح کی تحریفات کا ارتکاب آخر کیوں کرتے ہو ؟ اور تمہیں اس کا کوئی خیال و احساس تک نہیں کہ اس کا نتیجہ و انجام کیا ہوگا ؟ اور یہ کہ اس طرح تم لوگ ڈبل جرم اور دوہرے گناہ کا ارتکاب کرتے ہو اور تم نور حق و ہدایت سے خود محروم ہونے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی محروم کرتے ہو ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْم .
Top