Tafseer-e-Madani - Al-Ghaafir : 30
وَ قَالَ الَّذِیْۤ اٰمَنَ یٰقَوْمِ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ مِّثْلَ یَوْمِ الْاَحْزَابِۙ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْٓ : وہ شخص جو اٰمَنَ : ایمان لے آیا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنِّىْٓ اَخَافُ : میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ مِّثْلَ : تم پر۔ مانند يَوْمِ الْاَحْزَابِ : (سابقہ) گروہوں کا دن
مگر اس شخص نے جو ایمان سے سرشار ہوچکا تھا (اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے) کہا کہ اے میری قوم کے لوگو ! مجھے تو تمہارے بارے میں شدت سے اندیشہ ہو رہا ہے پہلی قوموں کے جیسے دن کا
65 گزشتہ قوموں کے عذاب کی تذکیر و یاددہانی : سو اس مرد مومن نے ان لوگوں کو درس عبرت لینے کے لیے گزشتہ قوموں کے عذاب کی تذکیر و یاددہانی کرائی تاکہ نشہ اقتدار سے بدمست یہ لوگ ہوش میں آئیں اور راہ حق و ہدایت کو اپنائیں۔ سو اس مرد مومن نے مزید کہا کہ " اے میری قوم مجھے تمہارے بارے میں پہلی قوموں کے انجام جیسے انجام کا خدشہ ہے "۔ کہ تمہارا جرم اور مرض بھی وہی ہے جو ان کا تھا۔ اس لئے مجھے سخت خدشہ ہے کہ تم بھی اسی انجام سے دوچار ہو کر رہو جس سے ان کو ہونا پڑا تھا۔ پس تم ہوش کے ناخن لو اور کفر و تکذیب کی اس روش سے توبہ کرلو قبل اس سے کہ تم اپنے اس آخری اور ہولناک انجام سے دوچار ہوجاؤ جس سے ماضی کی یہ کافر اور منکر قومیں ہوچکی ہیں۔ اور پھر تمہارے لیے تلافی وتدارک کی کوئی صورت ممکن نہ رہے کہ اللہ تعالیٰ کا قانون بےلاگ اور سب کے لیے یکساں ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top