Tafseer-e-Madani - At-Tur : 30
اَمْ یَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهٖ رَیْبَ الْمَنُوْنِ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں شَاعِرٌ : ایک شاعر ہے نَّتَرَبَّصُ : ہم انتظار کر رہے ہیں بِهٖ : اس کے بارے میں رَيْبَ : حوادث کا الْمَنُوْنِ : موت کے۔ زمانے کے
کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ یہ ایک شاعر ہے جس کے بارے میں ہم انتظار کرتے ہیں گردش ایام (کے چکر) کا
[ 38] منکرین و مکذبین کی محرومی اور امت ماری کا ایک نمونہ و مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ان کے بارے میں منتظر ہیں حادثہ موت کے۔ " منونِ " کے معنی دہر یعنی زمانہ کے آتے ہیں۔ اور " ریب " کے معنی حوادث و آفات کے، اسی طرح " منون " کے معنی موت کے بھی آتے ہیں، کیونکہ یہ لفظ دراصل من سے مشتق ہے جس کے اصل معنی زمانے میں بھی پائے جاتے ہیں سو پیغمبر کے بارے میں ان بدبختوں کا کہنا تھا کہ یہ چونکہ ایک شاعر ہیں جو ختم ہوجائیں گے، جس طرح کہ زبیر اعشی اور نابغہ وغیرہ دوسرے بڑے بڑے شعراء ختم ہو کر مٹ مٹا گئے ہیں۔ پس تم لوگ ان کے بارے میں تھوڑا صبر سے کام لو ان کا معاملہ بھی یونہی تمام ہوجائے گا، بعض روایات میں وارد ہے کہ کفار قریش ایک مرتبہ اپنے پارلیمنٹ ہاؤس [ دارالندوۃ ] میں جمع ہوئے کہ محمد ﷺ کی اس دعوت حق کا مقابلہ کس طرح کیا جائے جو پھیلتی ہی جا رہی ہے، اور اس کا حلقہ اثر بڑھتا ہی جا رہا ہے، تو بنی عبد الدار میں سے ایک شخص نے یہی بات کہی جس پر ان سب نے اتفاق کیا تو اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی، [ تفسیر المراغی، وغیرہ ] بہرکیف ان لوگوں کا اپنے پیروؤں سے ان کو ان کے کفر و باطل پر پکارکھنے کے لئے کہنا یہ تھا کہ قرآن کے سننے سے دلوں پر جو اثر ہوتا ہے وہ اس لئے نہیں ہوتا کہ یہ کوئی خدائی کلام ہے، نہیں بلکہ یہ تو لفظوں کی جادوگری اور شاعروں کی شاعری کی طرح تاثیر ہے، جو ان صاحب کی موت کے بعد آپ سے آپ ختم ہوجائے گی، جس طرح ماضی کے دوسرے بہت سے شعراء کا حال ہوچکا ہے، لہٰذا نہ تو اس سے اندیشہ عذاب میں مبتلا ہونے کی ضرورت ہے اور نہ اپنے آبائی دین سے مایوس ہونے اور اس میں شک کرنے کی، پس تم لوگ ان کے حادثہ موت تک انتظار کرلو اور بس۔ اس کے بعد اس دعوت کا خود خاتمہ ہوجائے گا۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم، بکل حال من الاحوال، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل، فعلیہ نتوکل وبہ نستعین، فی کل ان وحین، وھو نعم المولیٰ ونعم النصیر، الذی بیدہ ازمۃ کل خیر وسعادہ، فانہ ھو الذی لاتتم الصالحات الا بتوفیق منہ،
Top