Tafheem-ul-Quran - At-Tur : 30
اَمْ یَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهٖ رَیْبَ الْمَنُوْنِ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں شَاعِرٌ : ایک شاعر ہے نَّتَرَبَّصُ : ہم انتظار کر رہے ہیں بِهٖ : اس کے بارے میں رَيْبَ : حوادث کا الْمَنُوْنِ : موت کے۔ زمانے کے
کیا 22 یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کےحق میں گردشِ ایّام کا انتظار کر رہے ہیں؟ 23
سورة الطُّوْر 23 یعنی ہم منتظر ہیں کہ اس شخص پر کوئی آفت آئے اور کسی طرح اس سے ہمارا پیچھا چھوٹے۔ غالباً ان کا خیال یہ تھا کہ محمد ﷺ چونکہ ہمارے معبودوں کی مخالفت اور ان کی کرامات کا انکار کرتے ہیں، اس لیے یا تو معاذ اللہ، ان پر ہمارے کسی معبود کی مار پڑے گی، یا کوئی دل چلا ان کی یہ باتیں سن کر آپے سے باہر ہوجائے گا اور انہیں قتل کر دے گا۔
Top