Tafseer-e-Madani - Az-Zumar : 40
وَ اَعْطٰى قَلِیْلًا وَّ اَكْدٰى
وَاَعْطٰى : اور اس نے دیا قَلِيْلًا : تھوڑا سا وَّاَكْدٰى : اور بند کردیا
اور وہ تھوڑا سا دے کر رک گیا ؟
[ 48] منکر شخص کے بخل اور کنجوسی کا ذکرو بیان : سو ایسے شخص کے بخل اور اس کی کنجوسی کے ذکر وبیان کے سلسلے میں ارشاد فرمایا گیا کہ وہ تھوڑا سا دے کر رک گیا " اکدٰی " دراصل " کدیہ " سے ماخوذ و مشتق ہے جو اس پتھر اور چٹان کو کہا جاتا ہے جو کھدائی کے دوران سامنے آجاتی ہے، اور اس سے کھدائی کا کام روک جاتا ہے، سو اسی مناسبت سے یہ لفظ ہر ایسے موقع پر بولا جاتا ہے جب کہ کام کرنے کے دوران کوئی ایسی رکاوٹ پیش آجائے جس کا توڑنا اس کے لئے بہت مشکل، اور اس وجہ سے کھدائی کا کام رک جائے، اور یہ بخیل دنیا داروں کا عام رویہ ہے کہ وہ مارے باندھے کبھی خرچ کرتے بھی ہیں تو تھوڑا سا خرچ کرکے رک جاتے ہیں، اور طرح طرح کی باتیں بنانے لگتے ہیں۔ سو ولید نے بھی اس موقع پر ایسے ہی کیا۔ اللہ تعالیٰ اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے۔ آمین ثم آمین۔
Top