Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 10
وَ الْاَرْضَ وَ ضَعَهَا لِلْاَنَامِۙ
وَالْاَرْضَ : اور زمین وَضَعَهَا : اس نے رکھ دیا اس کو لِلْاَنَامِ : مخلوقات کے لیے
اور اسی نے بچھا دیا زمین کو (اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے) سب مخلوق کے لئے
[ 10] بچھونہء ارضی میں عظیم الشان سامان غور و فکر : سو آسمان کے عجائب قدرت کی ذکر کے بعد بچھونائے ارضی کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا کہ اسی نے زمین کو بچھا دیا ساری مخلوق کیلئے۔ جو کہ مخلوق کی تمام ضروریات سے معمور و بھرپور ہے، اور جو پیش پا افتادہ تمہیں اپنی زبان حال سے دعوت غور و فکر دے رہی ہے کہ یہ عظیم الشان و بےمثال کارستانی، اللہ وحدہٗ لاشریک کے سوا اور کس کی ہوسکتی ہے ؟ اور اس خالق ومالک کا تم پر کیا حق ہے، جس نے تم سن کو محض اپنے فضل و کرم سے زمین کے اس عظی الشان بچھونے، اور اس میں موجود طرح طرح کی ان بےحد و حساب اور اس قدر عظیم الشان نعمتوں سے نوازا ہے ؟ سو اس کا تقاضا ہے کہ تم اس کیلئے سراپا شکر بن جاؤ، سو آسمان کے لیے رفع کا لفظ استعمال فرما کر واضح فرما دیا گیا کہ ایک عظیم الشان اور بےمثال شامیانے کی طرح پوری مخلوق پر تان دیا گیا ہے اور اس کے مقابلے میں زمین کے لیے وضع کے لفظ کو استعمال فرما کر اس اہم حقیقت کو واضح فرما دیا گیا ہے کہ زمین کا یہ عظیم الشان بچھونا سب مخلوق کے لیے بچھا دیا گیا ہے۔ سو اس سے اس عظیم الشان اور بےمثال فرش اور عظیم الشان اور بےمثال چھت پر مشتمل ایک عظیم الشان اور بےمثال مکان تمام مخلوق کے لیے مہیا فرما دیا اور اس میں تمام ضروریات زندگی کا بھی انتظام فرما دیا۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ پھر بھی اس سے غفلت و لاپرواہی کتنا بڑا عظیم اور کس قدر ناانصافی ہے یہ ؟ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین یا ارحم الراحمین واکرم الاکرمین،
Top