Tafseer-e-Madani - Nooh : 17
وَ اللّٰهُ اَنْۢبَتَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًاۙ
وَاللّٰهُ : اور اللہ نے اَنْۢبَتَكُمْ : اگایا تم کو مِّنَ الْاَرْضِ : زمین سے نَبَاتًا : اگانا
اور اللہ ہی نے اگایا تم سب کو زمین سے ایک عظیم الشان (اور حکمتوں بھرے) طریقے سے
17 تخلیق آسانی میں عظیم انسان دلائل قدرت و حکمت : انسانی کی پیدائش مٹی سے خالق کرنا، حضرت کی قدرت و حکمت کا ایک اور عظیم الشان مظہر اور نمونہ ہے۔ چناچہ انسان کی تخلیق اور حضرت خالق۔ جل مجدہ کی قدرت و حکمت کی ایک اور مظہر کی نشاندہی کی طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ ہی نے اگایا تم سب کو خاص اہتمام کے ساتھ اس زمین سے کہ ایک طرف تو اس نے تمہارے جد امجد آدم کو اسی مٹی سے پیدا فرمایا اور تم سب اسی کی اولاد ہو اور دوسری طرف تمہارا مادہ تولید جن غذاؤں سے بنتا ہے وہ سب اس زمین سے پیدا ہوتی ہیں، سو اس طرح تم سب کی تخلیق و پیدائش بالواسطہ طور پر اسی مٹی سے ہوئی، سو دیکھ لو کہ اس کی قدتر مطلقہ کا یہ کس قدر عظیم الشان او کتنا محیر العقول کرشمہ اور مظہر و ثبوت ہے، اس نے تمہیں اس حیرت انگیز طریقے سے خلعت وجود سے نوازا ہے، پھر اس سے منہ موڑنا اور اعراض برتنا کس قدر ظلم اور کتنی بڑی بےانصافی اور ناشکری ہے ؟ والعیاذ باللہ العظیم سو ایک دن ایسا آئے گا اور ضرور آئے گا جس میں شکر گزاروں کو ان کے شکر کا انعام ملے اور ناشکروں کو سزا ہو۔ ایسے ناشکرے لوگوں سے پوچھ ہوگی، تاکہ عدل و انصاف کے تقاضے بھرپورے پورے ہو سکیں اور حکمتوں بھری اس کائنات اور اس کی مخدوم ومطاع اس انسان کی تخلیق اور اس کے مقصد وجود کا تحقیق ہو سکے ورنہ یہ سب کچھ عبث اور بیکار قرار پائے گا۔ والعیاذ باللہ العظیم
Top