Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 43
یٰۤاَبَتِ اِنِّیْ قَدْ جَآءَنِیْ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ یَاْتِكَ فَاتَّبِعْنِیْۤ اَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِیًّا
يٰٓاَبَتِ : اے میرے ابا اِنِّىْ : بیشک میں قَدْ جَآءَنِيْ : بیشک میرے پاس آیا ہے مِنَ الْعِلْمِ : وہ علم مَا : جو لَمْ يَاْتِكَ : تمہارے پاس نہیں آیا فَاتَّبِعْنِيْٓ : پس میری بات مانو اَهْدِكَ : میں تمہیں دکھاؤں گا صِرَاطًا : راستہ سَوِيًّا : سیدھا
ابا مجھے ایسا علم ملا ہے جو آپ کو نہیں ملا تو میرے ساتھ ہوجائیے میں آپ کو سیدھی راہ پر چلادوں گا
43: یٰٓاَبَتِ اِنِّیْ قَدْ جَآئَ نِیْ مِنَ الْعِلْمِ (اے میرے باپ میرے پاس ایسا علم آچکا) علم سے یہاں وحی یا معرفت رب مراد ہے۔ مَالَمْ یَاْتِکَ (جو آپ کے پاس نہیں آیا۔ ) اس میں ” ما “ ما لایسمع کی طرح موصولہ یا موصوفہ ہوسکتا ہے۔ فَاتَّبِعْنِیْ اَہْدِکَ (آپ میرا کہنا مانیے میں آپ کو راہ دکھائوں گا) یعنی ہدایت کی طرف تمہاری راہنمائی کرونگا۔ صِرَاطًا سَوِیًّا (سیدھے راستے کی طرف) یہاں سَوِیًّا مُسْتَقِیْم کے معنی میں ہے۔
Top