Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 6
یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ١ۖۗ وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِیًّا
يَّرِثُنِيْ : میرا وارث ہو وَيَرِثُ : اور وارث ہو مِنْ : سے۔ کا اٰلِ يَعْقُوْبَ : اولادِ یعقوب وَاجْعَلْهُ : اور اسے بنا دے رَبِّ : اے میرے رب رَضِيًّا : پسندیدہ
جو میری اولاد اور اولاد یعقوب کی میراث کا مالک ہو اور (اے) میرے پروردگار اس کو خوش اطوار بنائیو
وارث علم کی طلب : 6: یَّرِثُنِیْ وَیَرِثُ (جو میرا وارث ہو سو وارث ہو) دونوں رفع کے ساتھ ولیًا کی صفت ہیں۔ یعنی مجھے ایسا بیٹا عنایت فرما۔ جو میرے علم اور آل یعقوب کی نبوت کا وارث ہو۔ وراثت ِنبوت : کا معنی یہ کہ وہ وحی کی صلاحیت رکھتا ہو نفس نبوت میں وراثت مراد نہیں۔ قراءت : ابوعمرو اور علی نے دونوں کو جزم سے پڑھا۔ اس طرح کہ یہ دعا کا جواب ہے کہا جاتا ہے : ورثتہ وورثت منہ۔ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ (آل یعقوب بن اسحاق) وَاجْعَلْہُ رَبِّ رَضِیًّا (اے میرے رب اس کو اپنا پسندیدہ بنا) ایسا پسندیدہ جس کو آپ چاہتے ہوں یا جو آپ سے راضی اور آپ کے حکموں پر خوش ہو۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا کو قبول کیا اور فرمایا۔
Top