Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 70
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِیًّا
ثُمَّ : پھر لَنَحْنُ : البتہ اَعْلَمُ : خوب واقف بِالَّذِيْنَ : ان سے جو هُمْ : وہ اَوْلٰى بِهَا : زیادہ مستحق اس میں صِلِيًّا : داخل ہونا
اور ہم ان لوگوں سے خوب واقف ہیں جو اس میں داخل ہونے کے زیادہ لائق ہیں۔
70: ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ ھُمْ اَوْلٰی بِھَا (پھر ہم ضرور اچھی طرح جانتے ہیں ان لوگوں کو جو دوزخ میں داخلے کے سب سے زیادہ مستحق ہونگے) بھاؔ کی ضمیر نار کی طرف ہے یعنی آگ کے زیادہ حقدار صلیًا تمیز ہے اور اس کا معنی داخلہ ہے باء ؔ یہ اولٰی کے متعلق ہے ( ثُمّ یہاں تراخی زمان کیلئے نہیں بلکہ تراخی مرتبہ کیلئے ہے جیسا کہ اس آیت میں ہے : ثم کان من الذین امنوا) ۔
Top