Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 64
وَ الَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا
وَالَّذِيْنَ : اور جو يَبِيْتُوْنَ : رات کاٹتے ہیں لِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے لیے سُجَّدًا : سجدے کرتے وَّقِيَامًا : اور قیام کرتے
اور جو اپنے پروردگار کے آگے سجدہ کر کے اور (عجز و ادب) سے کھڑے رہ کر راتیں بسر کرتے ہیں
64: وَالَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبّہِمْ سُجَّدًا وَّ قِیْامًا (اور وہ لوگ رات کو اپنے رب کے سامنے سجدہ اور قیام کرتے ہیں) سُجَّدًا جمع ساجد کی ہے اور قیامًا جمع قائم کی ہے۔ البیتوتۃؔ سائے کے خلاف کو کہتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ رات کو وہ پالے خواہ سوئے یا نہ سوئے۔ قول علماء (رح) : جس نے نماز میں تھوڑا سا قرآن رات کو پڑھاگویا اس نے ساری رات سجدہ و قیام میں گزار دی۔ ایک قول یہ مغرب کے بعد والی دورکعتیں ہیں۔ اور عشاء کے بعد والی دو رکعتیں۔ مگر ظاہر بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی صفت احیائے لیل یا اکثر لیل کو بیان فرمایا۔
Top