Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 70
اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِكَ یُبَدِّلُ اللّٰهُ سَیِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
اِلَّا : سوائے مَنْ تَابَ : جس نے توبہ کی وَاٰمَنَ : اور وہ ایمان لایا وَعَمِلَ : اور عمل کیے اس نے عَمَلًا صَالِحًا : نیک عمل فَاُولٰٓئِكَ : پس یہ لوگ يُبَدِّلُ اللّٰهُ : اللہ بدل دے گا سَيِّاٰتِهِمْ : ان کی برائیاں حَسَنٰتٍ : بھلائیوں سے وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : نہایت مہربان
مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کیے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو خدا نیکیوں سے بدل دے گا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے
تائبین کی صفات : 70: اِلَّا مَنْ تَابَ (مگر وہ شخص جس نے توبہ کی) یہاں شرک سے توبہ مراد ہے یہ جنس سے استثناء ہے اور مقام نسب میں واقع ہے۔ وَاٰمَنَ (جو ایمان لایا) محمد ﷺ پر وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا (اور اس نے نیک عمل کیا) اپنے توبہ کرنے کے بعد فَاُولٰٓپکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمْ حَسَنٰتٍ (ان لوگوں کی سیئات کو اللہ تعالیٰ صفات سے بدل دیں گے) قبائح کے بعد محاسن کی توفیق دیں گے۔ نمبر 1۔ توبہ سے گناہوں کو مٹا دے گا۔ اور اس کی جگہ نیکیاں لکھ دے گا۔ الحسنات سے ایمان باللہ مراد ہے اس سے یہ مراد نہیں کہ برائی بعینہٖ حسنہ بن جاتی ہے بلکہ گناہوں کو مٹا کر نیکیاں لکھنا ہے۔ قراءت : یُبدِلُ تخفیف سے برجمی نے پڑھا۔ وَکَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا (اور اللہ تعالیٰ بخشنے والے ہیں) وہ سیئات کو مٹائیں گے۔ رَّحِیْمًا (وہ رحم کرنے والے ہیں۔ ) ان کو حسنات سے بدل دیں گے۔
Top