Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 156
وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابُ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
وَلَا تَمَسُّوْهَا : اور اسے ہاتھ نہ لگانا بِسُوْٓءٍ : برائی سے فَيَاْخُذَكُمْ : سو (ورنہ) تمہیں آپکڑے گا عَذَابُ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت عذاب آپکڑے گا
156: وَلَا تَمَسُّوْھَا بِسُوْئٍ ( اور اس کو برائی کے ساتھ ہاتھ نہ لگانا) مار پٹائی یا کونچیں کاٹنا یا اور اسی قسم کی ایذاء فَیَاْخُذَکُمْ عَذَابُ یَوْمٍ عَظِیْمٍ (ورنہ تم کو یوم عظیم کا عذاب آپکڑے گا) عظیمؔ اس لئے کہا کیونکہ اس میں عذاب اترا۔ عذاب کی صفت لانے کی بجائے زیادہ بلیغ یہ ہے کہ یوم کی صفت لائی جائے اس لئے کہ جب وقت اس کی وجہ سے سخت و مشکل ہوجائے گا تو اس کا واقع ہونا عذاب کے بڑے ہونے سے بڑھ کر ہوگا۔
Top