Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 6
فَقَدْ كَذَّبُوْا فَسَیَاْتِیْهِمْ اَنْۢبٰٓؤُا مَا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
فَقَدْ كَذَّبُوْا : پس بیشک انہوں نے جھٹلایا فَسَيَاْتِيْهِمْ : تو جلد آئیں گی ان کے پاس اَنْۢبٰٓؤُا : خبریں مَا كَانُوْا : جو وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
تو یہ جھٹلا چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہوگی جس کی ہنسی اڑاتے تھے
6: فَقَدْ کَذَّبُوْا (پس یقینا انہوں نے تکذیب کی) محمد ﷺ کی ان باتوں میں جو آپ ان کے پاس لے کر آئے۔ فَسَیَاْ تِیْہِمْ (پس عنقریب ان کے پاس آجائیں گی) عنقریب وہ جان لیں گے۔ اَنْچبٰٓـؤُا (خبریں) مَاکَانُوْا بِہٖ یَسْتَھْزِئُ وْنَ (اس کی جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے) ماؔ سے مراد قرآن ہے۔ اس میں ان کے لئے وعید اور انداز ہے۔ عنقریب ان کو علم ہوگا جب ان کو اللہ تعالیٰ کا عذاب چھوئے گا۔ بدر کے دن اور قیامت کے دن کہ وہ کس چیز کا انکار کرتے تھے اور عنقریب ان کے سامنے وہ خبریں اور حالات آجائیں گے جو ان پر مخفی تھے۔
Top