Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 6
فَقَدْ كَذَّبُوْا فَسَیَاْتِیْهِمْ اَنْۢبٰٓؤُا مَا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
فَقَدْ كَذَّبُوْا : پس بیشک انہوں نے جھٹلایا فَسَيَاْتِيْهِمْ : تو جلد آئیں گی ان کے پاس اَنْۢبٰٓؤُا : خبریں مَا كَانُوْا : جو وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
سو یہ تو جھٹلا چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہوگی جس کی ہنسی اُڑاتے تھے
فقد کذبوا پھر یقیناً انہوں نے تکذیب کی۔ یعنی ذکر کی طرف سے روگرداں ہونے کے بعد انہوں نے ذکر کو جھوٹا قرار دیا اور تکذیب میں اتنے آگے بڑھ گئے کہ ذکر کا مذاق بنانے لگے۔ فَقَدْ کَذَّبُوْاکے اندر استہزاء کا مفہوم ضمنی طور پر آگیا آئندہ آیت اس پر دلالت کر رہی ہے۔ فسیاتیہم اثبوا ما کانوا بہ یستہزء ون۔ (بدر کے دن یا قیامت کے دن) آئندہ ان کو اس (ذکر) کی اطلاعات مل جائیں گی جس ذکر کا وہ مذاق اڑا رہے تھے۔ یعنی یہ بات سامنے آجائے گی کہ وہ ذکر جس کا وہ مذاق بناتے تھے یا باطل اور تصدیق و تعظیم کا مستحق تھا یا تکذیب و تحقیر و استہزاء کے لائق۔
Top