Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 39
قُلْ یٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّیْ عَامِلٌ١ۚ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَۙ
قُلْ : فرمادیں يٰقَوْمِ : اے میری قوم اعْمَلُوْا : تم کام کیے جاؤ عَلٰي : پر مَكَانَتِكُمْ : اپنی جگہ اِنِّىْ : بیشک میں عَامِلٌ ۚ : کام کرتا ہوں فَسَوْفَ : پس عنقریب تَعْلَمُوْنَ : تم جان لو گے
کہہ دو کہ اے میری قوم ! تم اپنی جگہ پر عمل کئے جاؤ میں (اپنی جگہ) عمل کئے جاتا ہوں عنقریب تم کو معلوم ہوجائے گا
(کہہ دیجیے اے میری قوم ! تم اپنی حالت پر عمل کیے جاؤ) اپنی اس حالت پر جس پر تم ہو اور وہ عداوت جس پر جتنی قدرت تمہیں حاصل ہے۔ المکانۃ یہاں مکان و جگہ کے معنی میں ہے پھر یہ ذات سے معنی کیلئے بطور استعارہ استعمال کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ھنا، حیث جو کہ مکان کیلئے ہیں بطور استعارہ زمانے کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اِنِّىْ عَامِلٌ (میں بھی عمل کر رہا ہوں) اپنی جگہ پر علی مکانتی کو بطور اختصار حذف کردیا کیونکہ اس طرح وعید کا مفہوم زیادہ قوی بنتا ہے اور اس سے یہ بھی اعلان کرنا مقصود ہے کہ میری حالت ہر روز رو بترقی ہے کیونکہ میرا معین و مددگار اللہ تعالیٰ ہے۔ آیت کا اگلا حصہ اس کی تائید کر رہا ہے ۚ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (پس اب جلد تمہیں معلوم ہوا چاہتا ہے)
Top