Madarik-ut-Tanzil - Al-Baqara : 59
مَنْ یَّاْتِیْهِ عَذَابٌ یُّخْزِیْهِ وَ یَحِلُّ عَلَیْهِ عَذَابٌ مُّقِیْمٌ
مَنْ : کون يَّاْتِيْهِ : آتا ہے اس پر عَذَابٌ : عذاب يُّخْزِيْهِ : رسوا کردے اس کو وَيَحِلُّ : اور اتر آتا ہے عَلَيْهِ : اس پر عَذَابٌ : عذاب مُّقِيْمٌ : دائمی
کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے
مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَيَحِلُّ (اور وہ کون شخص ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا عذاب آیا چاہتا ہے) ۔ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيْمٌ (جو اس کو رسوا کردیگا اور اس پر دائمی عذاب نازل ہوگا) کس طرح اس میں ان کو اپنے ان پر غلبہ و سربلندی پالینے سے ڈرایا گیا جو غلبہ دنیا و آخرت میں میسر ہوگا۔ کیونکہ جب ان پر ذلت و رسوائی اور عذاب اترے گا۔ تو وہ آپ ﷺ کے ان پر غلبے کی آمد ہوگی اور وہ غلبہ اس حیثیت سے ہوگا کہ اللہ العزیز اپنے اولیاء کی نصرت سے ان کو غالب کردیں گے اور ان کے دشمنوں کو ذلیل رسوا کردیں گے۔ یخزیہ، یہ عذاب کی صفت ہے جیسا کہ مقیم یعنی ایسا عذاب جو اس کو رسوا کرنے والا ہوگا اور وہ بدر کے دن پیش آیا اور عذاب دائم سے عذاب نار مراد ہے۔ قراءت : ابوبکر و حماد نے مکاناتکم پڑھا ہے۔
Top