Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 70
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ عَلِیْمًا۠   ۧ
ذٰلِكَ : یہ الْفَضْلُ : فضل مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے وَكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا
یہ خدا کا فضل ہے اور خدا جاننے والا کافی ہے
آیت 70 : ذٰلِکَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰہِ (یہ مہربانی اللہ تعالیٰ کی ہے) فضل کیا ہے : نحو : ذٰلک مبتدا ہے اسکی خبر الفضل من اللّٰہ ہے یا الفضل مشارٌالیہ ہے اور من اللّٰہ خبر ہے۔ مطلب یہ ہوا۔ نمبر 1۔ کہ فرمانبرداروں کو عظیم اجر کا ملنا اور انعام یافتہ لوگوں کی رفاقت کا میسر آنا یہ محض اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے کیونکہ اسی نے ہی یہ نعمت ان کو میسر فرمائی۔ نمبر 2۔ انعام یافتہ لوگوں کو فضیلت اور مرتبہ اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ملا ہے۔ وَکَفٰی بِاللّٰہِ عَلِیْمًا (اور اللہ تعالیٰ پورا پورا جاننے والے ہیں) اپنے بندوں کو اور ان کو جو ان میں سے فضیلت والے ہیں۔ نکتہ : اس آیت سے معلوم ہو رہا ہے۔ کہ بندوں سے اللہ تعالیٰ جو بھی بھلائی والا معاملہ فرماتے ہیں وہ محض اس کا فضل ہے۔ اللہ تعالیٰ پر لازم نہیں جیسا معتزلہ (خذلہم اللّٰہ) کہتے ہیں۔
Top