Tafseer Ibn-e-Kaseer - Al-Ahzaab : 59
وَ قَالُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْیَتَیْنِ عَظِیْمٍ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَوْلَا نُزِّلَ : کیوں نہیں نازل کیا گیا ھٰذَا الْقُرْاٰنُ : یہ قرآن عَلٰي رَجُلٍ : اوپر کسی شخص کے مِّنَ : سے الْقَرْيَتَيْنِ : دو بستیوں میں عَظِيْمٍ : عظمت والے ۔ بڑے
اور تمہارے گھروں میں جو خدا کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور حکمت (کی باتیں سنائی جاتی ہیں) ان کو یاد رکھو بیشک خدا باریک بین اور باخبر ہے
34: وَاذْکُرْنَ مَایُتْلٰی فِیْ بُیُوْتِکُنَّ مِنْ ٰایٰتِ اللّٰہِ وَالْحِکْمَۃِ (اور تم یاد رکھو ان آیات الٰہیہ اور علم کی باتوں کو جن کا تمہارے گھروں میں چرچا رہتا ہے) آیات سے مراد قرآن اور حکمت سے سنت مراد ہے۔ یا حکمت سے معانی قرآن کی وضاحت۔ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ لَطِیْفًا (بیشک اللہ تعالیٰ راز داں ہے) وہ اشیاء کی گہرائیوں کو جاننے والا ہے۔ خَبِیْرًا (خبردار ہے) اشیاء کے حقائق سے واقف ہے مطلب یہ ہے وہ تمہارے افعال و اقوال اور احوال کو جاننے والا ہے۔ امرونہی کی مخالفت سے بچتی رہو اور اس کے رسول کی نافرمانی نہ کرو۔
Top