Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 53
فَلَوْ لَاۤ اُلْقِیَ عَلَیْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلٰٓئِكَةُ مُقْتَرِنِیْنَ
فَلَوْلَآ : تو کیوں نہیں اُلْقِيَ : اتارے گئے عَلَيْهِ : اس پر اَسْوِرَةٌ : کنگن مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے اَوْ جَآءَ : یا آئے مَعَهُ : اس کے ساتھ الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے مُقْتَرِنِيْنَ : ساتھ رہنے والے
تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہ اتارے گئے ؟ یا (یہ ہوتا کہ) فرشتے جمع ہو کر اس کے ساتھ آتے
آیت 53: فَلَوْلَا یہ ہلاَّ کے معنی میں ہے۔ اُلْقِیَ عَلَیْہِ اَسْوِرَۃٌ (کیوں نہیں ڈالے گئے اس کو سونے کے کنگن) قراءت : حفص ‘ یعقوب وسہل نے اسورۃٌ پڑھا۔ یہ سوار کی جمع ہے۔ دیگر قراء نے اس اورۃ پڑھا جو کہ جمع اسوار کی ہے اساویر کی یاء کو حذف کر کے آخر میں تاء لائے۔ معنی کنگن ہی ہے۔ مِّنْ ذَہَبٍ (سونے کے) القائے ا سورة بول کر القائے مفاتیح مراد لی گئی ہیں۔ ان کے ہاں رواج یہ تھا کہ جب وہ کسی شخص کو سردار بناتے تو اس کو کنگن پہناتے اور اس کے گلے میں سونے کا طوق ڈالتے۔ اَوْ جَآئَ مَعَہُ الْمَلٰٓپکَۃُ مُقْتَرِنِیْنَ (یا فرشتے اس کے ساتھ پے درپے کیوں نہیں آتے) مقترنین۔ ساتھ مل کر چلنا۔ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے ممدو معاون ہوں۔
Top