Madarik-ut-Tanzil - At-Tur : 42
اَمْ یُرِیْدُوْنَ كَیْدًا١ؕ فَالَّذِیْنَ كَفَرُوْا هُمُ الْمَكِیْدُوْنَؕ
اَمْ يُرِيْدُوْنَ : یا وہ چاہتے ہیں كَيْدًا ۭ : ایک چال فَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا : تو وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا هُمُ الْمَكِيْدُوْنَ : وہ مکر کیے گئے ہیں
کیا یہ کوئی داؤ کرنا چاہتے ہیں ؟ تو کافر تو خود داؤ میں آنے والے ہیں
وبال ومکر خود ان کی طرف لوٹے گا : آیت 42 : اَمْ یُرِیْدُوْنَ کَیْدًا (کیا یہ لوگ کچھ برائی کا ارادہ رکھتے ہیں) اور وہ ان کی تدابیر جو دارالند وہ میں رسول اللہ ﷺ کے متعلق اور مؤمنین کے متعلق آئے روز کرتے رہتے تھے۔ فَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا ہُمُ الْمَکِیْدُوْنَ (پس یہ کافر خود اس برائی میں گرفتار ہونگے) اس میں اشارہ تو کفار مکہ کی طرف ہے اور مراد ہر اللہ تعالیٰ کا منکر ہے۔ مکیدون کا مطلب یہ ہے کہ وبال مکر ان پر لوٹ کر رہے گا اور ان کا مکر ان پر گرے گا اور وہ اس طرح ہوا کہ بدر میں مارے گئے۔ یا تدابیر ناکام کردیں گئیں۔ کید یہ کا یدتہ فکدتہ سے لیا گیا ہے۔
Top