Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 38
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۙ
اَلَّا : کہ نہیں تَزِرُ وَازِرَةٌ : بوجھ اٹھائے گا کوئی بوجھ اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : بوجھ کسی دوسرے کا
یہ کہ کوئی شخص دوسرے (کے گناہ) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا
آیت 38: پھر موسیٰ و ابراہیم کے صحف کا مضمون بتلایا۔ اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى (کہ کوئی شخص کسی کا گناہ اپنے اوپر نہیں اٹھا سکتا) تزر یہ وزر یزر سے لیا گیا۔ جبکہ کوئی گناہ کرلے، وزر گناہ کو کہتے ہیں۔ ان مخففہ من المثقلہ ہے، معنی یہ ہے شان یہ ہے کہ گناہ نہ اٹھائے گا، ہٗ ضمیر شان ہے، اور ان اور ما بعد کا محل مجرور ہے کیونکہ یہ مافی صحف موسیٰ سے بدل ہے۔ نمبر 2 محلا مرفوع ہے، ھو الا تزر ویا کسی کہنے والے نے کہا ابراہیم و موسیٰ کے صحائف میں کیا ہے ؟ تو جواب آیا الا تزر وازرۃ وزر اخری یعنی کوئی نفس دوسرے نفس کا گناہ نہ اٹھائے گا۔
Top