Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 37
وَ اِبْرٰهِیْمَ الَّذِیْ وَفّٰۤىۙ
وَاِبْرٰهِيْمَ الَّذِيْ : اور ابراہیم جس نے وَفّيٰٓ : وفا کی
اور ابراہیم کی جنہوں نے (حق طاعت و رسالت) پورا کیا ؟
پوری وفا والے : آیت 37: وَاِبْرٰهِيْمَ الَّذِيْ وَفّيٰٓ ( اور ابراہیم کے صحیفوں میں جس نے احکام کی پوری بجا آوری کی) اور ابراہیم سے صحف ابراہیم میں۔ وفی توقیر و تکمیل کی، جیسا دوسرے مقام پر فاتمھن (البقرہ : 124) اور وفی کو مطلقا ذکر کیا، تاکہ ہر وفا کو شامل ہو۔ قرات : یہ تخفیف سے وفی پڑھا گیا ہے، تشدید تو وفا میں مبالغہ کو ظاہر کرنے کے لیے ہے۔ قول حسن (رح) : اللہ تعالیٰ نے جو ان کو حکم دیا انہوں نے اسے پورا کردیا۔ عطاء بن السائب (رح) : انہوں نے عہد کیا کہ وہ مخلوق سے سوال نہ کرے گا۔ جب ان کو آگ میں ڈالا گیا تو جبرئیل (علیہ السلام) نے ان کو کہا، کیا کوئی کام میرے ذمہ ہے ؟ انہوں نے کہا حاجت تو ہے مگر تجھ سے نہیں ؟ حضرت نبی اکرم نے فرمایا، انہوں نے ہر روز صدر نہار میں چار رکعت پڑھنے کا عہد کیا تھا اس کو پورا کیا۔ (طبرانی ابی حاتم) اور یہی صلوۃ الضحی ہے روایت میں وارد ہے کہ آپ نے فرمایا کیا میں تمہیں یہ بتلاؤں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنا خلیل جس نے وفا کی کیوں فرمایا ؟ اس لئیے کہ آپ صبح اور شام کو یہ کلمات پڑھتے تھے فسبحان اللہ حین تمسون الی حین تظھرون۔ (رواہ احمد 439/3) ایک قول یہ ہے : انہوں نے فرمانبرداری کا حصہ پورا کردیا اور وہ تیس خصائل تین حصے ہیں، نمبر 1، دس توبہ میں التائبون سے مذکور ہیں۔ نمبر 2 اور دس احزاب میں مذکور ہیں ان المسلمین الایۃ، اور نمبر 3 دس المومنون میں قد افلح المومنون۔
Top