Tafseer-e-Haqqani - Ar-Rahmaan : 26
وَ لَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِیَهْۚ
وَلَمْ اَدْرِ : اور نہ میں جانتا مَا : کیا ہے حِسَابِيَهْ : حساب میرا
اور مجھے معلوم نہ ہوتا کہ میرا حساب کیا ہے ؟
(69:26) ولم ادر ما حسابیہ : اس جملہ کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ لم ادر مضارع نفی جحد۔ ادر اصل میں اری تھا۔ لم کے آنے سے ی حذف ہوگئی۔ لم ادر نفی جحد بلم مضارع واحد متکلم کا صیغہ ہے۔ درایۃ (باب ضرب) مصدر سے جس کے معنی کسی چیز کے متعلق جاننے اور معلوم کرنے کے ہیں۔ ولم ادر اور میں جانتا ہی نہ ہوتا اور مجھے معلوم ہی نہ ہوتا۔ ما حسابیہ : ما استفہامیہ ہے حسابیہ میں ہ ساکنہ ہے جیسا کہ اوپر آیت 19 میں مذکور ہوا۔ جملہ ہذا لم ادر کا مفعول ہے اور مجھے معلوم ہی نہ ہوتا کہ میرا کیا حساب ہے۔
Top