Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 27
یٰلَیْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِیَةَۚ
يٰلَيْتَهَا : اے کاش کہ وہ كَانَتِ : ہوتی الْقَاضِيَةَ : فیصلہ کن ۔ فیصلہ کرنے والی
اے کاش موت (ابدالاآباد کیلئے میرا کام) تمام کرچکی ہوتی
(69:27) یلیتھا : یاء حرف نداء ۔ منادی محذوف۔ لیت حرف مشبہ بالفعل۔ ھا اسم اے قوم کاش وہ ۔۔ ھا سے مراد وہ نفخہ یا دنیاوی زندگی کے بعد موت ہے یا زندگی کے بعد عدم کی حالت ہے۔ کانت القاضیۃ : کانت ماضی واحد مؤنث غائب ۔ کون (باب نصر) مصدر۔ وہ ہوگئی وہ ہوگئی ہوتی۔ (ماضی تمنائی) کانت کا اسم فاعل یل تھا کی ھا ہے یعنی دنیاوی زندگی کے بعد موت یا عدم کی حالت۔ القاضیۃ۔ اسم فاعل واحد مؤنث، قضاء (باب ضرب) مصدر سے جس کے معنی فیصلہ کرنا۔ طے کرنا۔ آخری قطعی حکم اور قطعی عمل آیت ہذا میں عملی قضاء مراد ہے؛ یعنی ختم کردینے والی ایسی موت جس کے بعد زندگی نہ ہو۔ کام تمام ہوجائے۔ القاضیۃ خبر ہے کانت کی لہٰذا منصوب ہے۔ یلیتھا کانت القاضیۃ : ای کاش دنیاوی زندگی کے بعد موت ہی کام تمام کردینے والی ہوتی (نہ میں دوبارہ زندہ ہوتا نہ اعمال نامہ دیکھنے کی نوبت آتی) ۔
Top