Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 38
اِنَّ لَكُمْ فِیْهِ لَمَا تَخَیَّرُوْنَۚ
اِنَّ لَكُمْ : بیشک تمہارے لیے فِيْهِ : اس میں لَمَا تَخَيَّرُوْنَ : البتہ وہ ہے جو تم پسند کرو۔ اختیار کرو
کہ جو چیز تم پسند کرو گے وہ تم کو ضرور ملے گی ؟
38 : اِنَّ لَکُمْ فِیْہِ لَمَا تَخَیَّرُوْنَ (کہ اس میں تمہارے لیے وہ چیز ہو جس کو تم پسند کرتے ہو) یعنی یہ کہ جو تمہاری دل پسند اور خاطر خواہ چیزیں ہیں۔ وہ تمہیں ملیں گی۔ اصل عبارت اس طرح ہے۔ تدرسون اَنَّ لَکم ماتخیرون۔ نحو : اَنَّ مفتوح ہونا چاہیے کیونکہ وہ مدروس ہے کیونکہ پڑھنا اسی پر واقع ہونے والا ہے۔ اِنَّ مک سورة تو لام کے آنے کی وجہ سے آیا ہے۔ اور یہ بھی درست کہ یہ پڑھی جانے والی چیز کو بطور حکایت بیان کیا گیا ہو۔ جیسا کہ اس قول میں ہے وترکنا علیہ فی الآخرین۔ سلام علی نوح ] الصافات : 78 : 79[ تخیر اور اختار الشئ کسی چیز سے خیر کا حاصل کرنا۔
Top