Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 6
ذُوْ مِرَّةٍ١ؕ فَاسْتَوٰىۙ
ذُوْ مِرَّةٍ ۭ : صاحب قوت ہے فَاسْتَوٰى : پھر پورا نظر آیا۔ سیدھا کھڑا ہوگیا۔ درست ہوگیا
(یعنی جبرئیل) طاقتور نے پھر وہ پورے نظر آئے
جبرئیل کا اصلی صورت میں ظاہر ہونا : آیت 6: ذُوْ مِرَّةٍ (جو پیدائشی طاقتور ہے) خوبصورت ہے، یہ ابن عباس کا قول ہے۔ فَاسْتَوٰى(نمودار ہوا) وہ اپنی حقیقی صورت میں نمودار ہوا، صورت مثالیہ میں نہیں جبکہ وہ وحی لے کر آتے تھے تو حضرت دحیہ کلبی کی صورت میں آتے، اور اس کا واقعہ اس طرح ہے کہ رسول اللہ نے پسند فرمایا کہ جبرئیل کو اس کی اصلی صورت میں دیکھیں۔ پس جبرئیل (علیہ السلام) آسمان کے بلند کنارے میں نمودار ہوئے اور وہ مشرقی کنارہ تھا پس افق کو بھر دیا۔ ایک قول یہ ہے : کسی بھی پیغمبر نے ان کو اصلی صورت میں نہیں دیکھا سوائے محمد ﷺ کے، آپ نے بھی دو مرتبہ ان کو اصلی صورت میں دیکھا، ایک مرتبہ زمین پر اور دوسری مرتبہ آسمانوں پر۔
Top