Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 20
یَحْسَبُوْنَ الْاَحْزَابَ لَمْ یَذْهَبُوْا١ۚ وَ اِنْ یَّاْتِ الْاَحْزَابُ یَوَدُّوْا لَوْ اَنَّهُمْ بَادُوْنَ فِی الْاَعْرَابِ یَسْاَلُوْنَ عَنْ اَنْۢبَآئِكُمْ١ؕ وَ لَوْ كَانُوْا فِیْكُمْ مَّا قٰتَلُوْۤا اِلَّا قَلِیْلًا۠   ۧ
يَحْسَبُوْنَ : وہ گمان کرتے ہیں الْاَحْزَابَ : لشکر (جمع) لَمْ يَذْهَبُوْا ۚ : نہیں گئے ہیں وَاِنْ يَّاْتِ : اور اگر آئیں الْاَحْزَابُ : لشکر يَوَدُّوْا : وہ تمنا کریں لَوْ اَنَّهُمْ : کہ کاش وہ بَادُوْنَ : باہر نکلے ہوئے ہوتے فِي الْاَعْرَابِ : دیہات میں يَسْاَلُوْنَ : پوچھتے رہتے عَنْ : سے اَنْۢبَآئِكُمْ ۭ : تمہاری خبریں وَلَوْ : اور اگر كَانُوْا : ہوں فِيْكُمْ : تمہارے درمیان مَّا قٰتَلُوْٓا : جنگ نہ کریں اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : بہت کم
سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی27 نہیں پھر گئیں اور اگر آجائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی
27:۔ یحسبون الخ، یہ منافقین کی انتہائی بزدلی ہے مشرکین و کفار کی فوجیں ناکام ہو کر واپس جا شکی ہیں لیکن منافقین مارے خوف کے ابھی یہی سمجھ رہے ہیں کہ فوجیں ابھی اپنے مورچوں سے نہیں ہٹیں۔ ای ھم من الجزع والدھشۃ لمزید جبنہم وخوفہم بحیث ھزم اللہ تعالیٰ الاحزاب فرحلوا وھم یظنون انھم لم یرحلوا (روح ج 21 ص 166) ۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں یھسبون کی ضمیر معوقین اور قائلین دونوں فریقوں سے کنایہ وان یات الاحزاب الخ اور اگر بالفرض کافروں کی فوجیں دوبارہ چڑھ آئیں تو وہ آرزو کریں گے کہ کاش وہ مدینہ سے باہر دیہات میں ہوتے اور جہاد میں شریک ہوئے بغیر باہر ہی سے تمہاری خبریں پوچھتے رہتے کہ مسلمان جنگ میں کیسے رہے، جیتے یا ہارے ؟ ولو کانوا فیکم الخ اور اگر اس بار بھی وہ تم ہی میں رہے تو بھی جہاد میں حصہ نہ لیں گے۔
Top