Tafseer-e-Majidi - Hud : 114
وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَیِ النَّهَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ١ؕ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِ١ؕ ذٰلِكَ ذِكْرٰى لِلذّٰكِرِیْنَۚ
وَاَقِمِ : اور قائم رکھو الصَّلٰوةَ : نماز طَرَفَيِ : دونوں طرف النَّهَارِ : دن وَزُلَفًا : کچھ حصہ مِّنَ : سے (کے) الَّيْلِ : رات اِنَّ : بیشک الْحَسَنٰتِ : نیکیاں يُذْهِبْنَ : مٹا دیتی ہیں السَّيِّاٰتِ : برائیاں ذٰلِكَ : یہ ذِكْرٰي : نصیحت لِلذّٰكِرِيْنَ : نصیحت ماننے والوں کے لیے
اور آپ نماز کی پابندی رکھیے ان کے دونوں سروں پر اور رات کے کچھ حصوں میں،160۔ بیشک نیکیاں مٹا دیتی ہیں بدیوں کو،161۔ یہ ایک نصیحت ہے نصیحت ماننے والوں کے لئے،162۔
160۔ اس میں بدرجہ اجمال دن رات کی پانچوں فرض نمازیں آگئیں۔ (آیت) ” طرفی النھار “۔ یا دن کے دونوں سروں سے مراد ایک طلوع فجر ہے دوسرے بعد زوال۔۔ پھر بعد زوال بجائے خود ظہر وعصر کے دو حصوں پر شامل ہے اور (آیت) ” زلفا من الیل “۔ کے اندر مغرب و عشاء کے اوقات آگئے قرآن مجید میں جہاں جہاں بھی اوقات نماز کا ذکر ہے۔ بدرجہ اجمال ہی ہے تفصیلات صرف سنت رسول کی طرف رجوع کرنے سے معلوم ہوں گی ہمارے زمانہ کے جن علماء مجددین نے محض قرآن مجید سے پوری تفصیلات نکالنی چاہی ہیں۔ انہوں نے عجب عجب مضحکہ خیز غلطیاں کی ہیں۔ 161۔ (اس لئے ہر نیکی کوشش کرتے رہو) یہ صحیفہ اسلامی کی عجیب و غریب دفعہ ہے جس کی نظیر مشکل ہی سے کسی دوسرے صحیفہ دینی میں ملے گی ارشاد ہوتا ہے کہ ہر حسنہ بجائے خود تو خیر نیکی ہے ہی، ایک خاصہ اذہاب سیۂ (بدی کو مٹانے) کا بھی رکھتی ہے نیکیوں کی افزائش کی ترغیب کا اس سے بہتر نسخہ اور کیا ہوسکتا ہے۔ اگر بندے اپنی باہمی معاملات میں اللہ کے اس قانون کو یاد رکھتے تو آج آپس کی رنجشوں اور شکایتوں کا دفتر کتنا مختصر ہوگیا ہوتا۔ اللہ تو اپنے ہاں کا یہ قاعدہ رکھے کہ نیکیوں کے ہوتے ہوئے بدیوں پر نظر نہ کی جائے اور بندے اس کے برعکس یہ عمل جاری رکھیں کہ اپنے بھائیوں کی کمزوریوں، لغزشوں، خطاؤں کے آگے ان کی خوبیوں پر برابر خاک ہی ڈالے رہیں، مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ طاعت کے انوار سے معصیت کی ظلمتیں دور ہوجاتی ہیں اور ملکہ طاعت کے غلبہ سے مادۂ معصیت مضمحل ہوتا جاتا ہے۔ 162۔ یعنی یہ قاعدہ کہ نیکیوں سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ایک بڑی جامع نصیحت ہے ان لوگوں کے حق میں جو اسے سننا اور اس سے نفع اٹھانا چاہیں کہ اس سے نیکیوں کی بڑی ترغیب ہوتی ہے۔
Top