Tafseer-e-Majidi - Ar-Ra'd : 37
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ حُكْمًا عَرَبِیًّا١ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُمْ بَعْدَ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ١ۙ مَا لَكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا وَاقٍ۠   ۧ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اس کو نازل کیا حُكْمًا : حکم عَرَبِيًّا : عربی زبان میں وَلَئِنِ : اور اگر اتَّبَعْتَ : تونے پیروی کی اَهْوَآءَهُمْ : ان کی خواہشات بَعْدَ : بعد مَا جَآءَكَ : جبکہ تیرے پاس آگیا مِنَ الْعِلْمِ : علم (وحی) مَا لَكَ : تیرے لیے نہیں مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے مِنْ وَّلِيٍّ : کوئی حمایتی وَّلَا وَاقٍ : اور نہ کوئی بچانے والا
اور اسی طرح ہم نے اس (کتاب) کو نازل کیا بطور ایک صاف حکم کے،74۔ اور اگر آپ کہیں ان کی خواہشوں پر چلنے لگیں بعد اس کے کہ آپ کے پاس علم (صحیح) پہنچ چکا ہے تو آپ کا نہ کوئی مددگار ہوگا اور نہ کوئی بچانے والا،75۔
74۔ (جس کے اصل مسائل و احکام میں کسی قسم کا خفا نہیں ہے) (آیت) ” کذلک “۔ یعنی جس طرح انبیاء سابقین پر وحی و کتاب نازل کی تھی، (آیت) ” عرب یا “۔ صاف واضح، عربی پر حاشیہ پارہ 12 سورة یوسف آیت 3 کے ذیل میں گذر چکا۔ 75۔ اللہ اکبر ! دائرہ عبدیت سے ذرہ بھر قدم باہر نکالنے کی گنجائش، سیدالبشر بلکہ سرور انبیاء تک کو نہیں دی گئی ہے ! (آیت) ” اھوآء ھم “۔ ضمیر اہل کتاب کی جانب سمجھی گئی ہے اور ان کی اھواء (خواہشوں) کے اندر ان کی تحریفات بھی آگئیں۔
Top